اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت تسلیم کرنے اور امریکی سفارتخانہ بھی بیت المقدس منتقل کرنے کے اعلان پر دنیا بھر میں امریکہ کے خلاف غم و غصے کی ایک لہر اٹھی ہوئی ہے، اس سلسلے میں ترکی اور فرانس کے صدور نے مشترکہ کوشش کرنے کا فیصلہ کیا ہے تاکہ وہ امریکہ کو اسرائیل سے سفارتخانے منتقل کرنے سے روک سکیں، غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ ترک صدر
کے دفتر ذرائع نے بتایا کہ رجب طیب اردوان اور فرانسیسی صدر ایمانوئل ماکروں نے ٹیلی فون پر اس حوالے سے گفتگو کی۔ امریکہ کی طرف سے اسرائیل میں واقع اپنے سفارتخانے کو تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے کے فیصلے کو قیام امن کی کوششوں کے لیے ایک بڑا دھچکا قرار دیا ہے، واضح رہے کہ ترکی کے صدر طیب اردوان ڈونلڈ ٹرمپ کے اس بیان کے بعد دیگر ممالک سے رابطوں میں تیزی لائے ہیں تاکہ اس معاملے کو جلد سے جلد حل کیا جا سکے۔