بیروت (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ دنوں بیت المقدس کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دے کر اپنا سفارت خانہ بھی وہاں شفٹ کرنے کا اعلان کیا، امریکی صدر کے اس اعلان پر نہ صرف مسلم دنیا بلکہ دیگر ممالک میں بھی غم و غصہ اور تشویش کا اظہار کیا گیا، امریکی صدر کے اس اعلان کے بعد عرب لیگ کا ایک ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس میں لبنان نے مسلم دنیا کو امریکہ کے خلاف ایسی تجویز دی ہے کہ امریکیوں نے کبھی ایسا سوچا بھی نہ ہوگا، خبر رساں ادارے رائٹرز کا کہنا ہے کہ لبنانی وزیر خارجہ جبران باسل نے اجلاس سے خطاب کرتے
ہوئے مسلم ممالک سے مطالبہ کیا کہ اب امریکہ پر محض تنقید سے کام نہیں چلے گا، ہم سب کو مل کر اس پر معاشی پابندیاں عائد کرنا ہوں گی تاکہ اسے اپنا سفارتخانہ تل ابیب سے بیت المقدس منتقل کرنے سے روکا جا سکے۔ لبنانی وزیر خارجہ نے کہا کہ اب ہم لوگوں کو پیشگی اقدامات کرنے ہوں گے، اس کے لیے ہمیں سب سے پہلے امریکہ سے سفارتی تعلقات ختم کرنا ہوں گے اس کے بعد سیاسی بائیکاٹ اور آخر میں معاشی پابندی لگانا ہوں گی، لیکن عرب لیگ کے اجلاس کے بعد جاری کیے گئے اعلامیہ میں امریکہ پر پابندیوں کے متعلق کسی بات کا ذکر نہیں کیا گیا۔