ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

مشترکہ فوجی مشقیں،سرحدوں پر مشترکہ گشت ،مشترکہ آپریشنزبھی،چین اور پاکستان کی فوجیں ایک ہوگئیں،ایسا اقدام کہ بھارتیوں کے ہوش ہی اُڑ گئے،افغانستان بھی زد میں آگیا

datetime 10  دسمبر‬‮  2017 |

بیجنگ (مانیٹرنگ ڈیسک) مشترکہ فوجی مشقیں،سرحدوں پر مشترکہ گشت ،مشترکہ آپریشنزبھی،چین اور پاکستان کی فوجیں ایک ہوگئیں،ایسا اقدام کہ بھارتیوں کے ہوش ہی اُڑ گئے،افغانستان بھی زد میں آگیا، بیجنگ حکومت پاکستان، تاجکستان اور افغانستان کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی کے طریقہ کار کی تیاری میں مصروف ہے، دہشت گردی کی بڑھتی کارروائیاں نہ صرف ان ممالک بلکہ خطے کے لئے باعث تشویش ہیں، کئی طرز کے عسکری تعاون پر غور کر رہے ہیں

جیسا کہ مشترک فوجی مشقیں، سرحدوں پر مشترکہ گشت اور شاید مستقبل میں مشترکہ آپریشنز بھی اس میں شامل ہوں،بیجنگ حکومت افغانستان میں کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری بھی کر رہی ہے،چینی حکومت شاہراہ ریشم اقتصادی تعاون کے منصوبے پر کام کر رہی ہے ، افغان علاقوں ایک بہت بڑی تعداد داعش کے حامی چیچین، وسط ایشائی، پاکستانی، عرب اور خود افغان عسکریت پسند فعال ہیں، جو طالبان سے بھی زیادہ سفاک ہیں، ان دہشت گردوں کی بیخ کنی کے لئے باہمی تعاون نا گزیر ہے، چینی میڈیا کے مطابق کابل میں متعین چینی سفیر یاؤ جینگ نے کہا ہے کہ بیجنگ حکومت پاکستان، تاجکستان اور افغانستان کے ساتھ مل کر انسداد دہشت گردی کے طریقہ کار کی تیاری میں مصروف ہے۔ انہوں نے یہ بات ان تینوں ممالک کی مشترکہ سرحد کے قریب واقع شمال مشرقی افغان صوبے بدخشان کے دورے کے موقع پر کہی کہ دہشت گردی کی بڑھتی کارروائیاں نہ صرف ان ممالک بلکہ خطے کے لئے باعث تشویش ہیں۔ کئی طرز کے عسکری تعاون پر غور کر رہے ہیں جیسا کہ مشترکہ فوجی مشقیں، سرحدوں پر مشترکہ گشت اور شاید مستقبل میں مشترکہ آپریشنز بھی اس میں شامل ہوں۔بیجنگ حکومت افغانستان میں کئی منصوبوں میں سرمایہ کاری بھی کر رہی ہے۔چینی حکومت شاہراہ ریشم اقتصادی تعاون کے منصوبے پر کام کر رہی ہے۔ افغانستان کے صوبہ بدخشان کی سرحدیں پاکستان کے خیبر پختونخوا اور گلگت بلتستان کے

ساتھ چین کے سنکیانگ اور تاجکستان کے گورنو بدخشان نامی خطوں سے ملتی ہیں۔ افغان علاقوں ایک بہت بڑی تعداد داعش کے حامی چیچین، وسط ایشائی، پاکستانی، عرب اور خود افغان عسکریت پسند فعال ہیں، جو طالبان سے بھی زیادہ سفاک ہیں۔ ان دہشت گردوں کی بیخ کنی کے لئے باہمی تعاون نا گزیر ہے،انہوں نے کہا کہ حالیہ برسوں میں افغانستان کے کئی ایسے شمالی صوبے بدامنی کے لپیٹ میں آئے ہیں جو گزشتہ کئی برسوں سے خاصے پر امن تھے۔اس بڑھتی بد امنی پر وسطی ایشیائی ممالک ازبکستان، ترکمانستان اور روس نے بھی اپنے خدشات ظاہر کیے ہیں۔

چینی حکومت نے کافی عرصے تک افغان تنازعے کے سیاسی اور جنگی پہلو سے خود کو دور رکھا مگر اب بیجنگ ایک نمایاں اور فعال کردار نبھانے کی جانب بڑھ رہا ہے۔واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے افغان صدر محمد اشرف نے اعلان کیا کہ پاکستان کے ساتھ منقطع سیاسی رابطے دوبارہ بحال کرنے کو تیار ہیں،۔جس کی مدد سے تنازعات کو حل کیا جاسکے گا۔ یاد رہے کہ چین اس چار فریقی رابطہ گروپ کا رکن ہے۔ جس کی مدد سے خطے کے ممالک افغان تنازعے کے پر امن حل کی تلاش کر رہے ہیں۔چینی میڈیا کے انکشافات پر بھارت میں شدید ردعمل سامنے آیا ہے، بھارتی ٹی وی نے اس رپورٹ کو خوب مرچ مصالحہ لگاکر پیش کیا ہے اور اس کو بھارت کے خلاف چین اور پاکستان کا فوجی اتحاد قراردیاہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…