بیروت(این این آئی)لبنان کے وزیراعظم سعد حریری نے عراقی شیعہ ملیشیا الحشد الشعبی کے رہ نما ااورعصائب اہل الحق کے سربراہ قیس الخزعلی کی فوجی لباس میں جنوبی لبنان میں داخلے کی شدید مذمت کی ہے۔ میڈیارپورٹس کے مطابق انہوں نے خبردار کیا کہ جنوبی لبنان میں حزب اللہ عناصر کے ہمراہ قیس خزعلی کی سرگرمیاں تشویشناک ہیں۔ کسی عراقی شیعہ ملیشیا کے لبنان میں آنے کے خطرناک نتائج سامنے آسکتے ہیں۔
سعد حریری عراق کی ایران نواز شیعہ ملیشیا کے ایک کمانڈر کے اسرائیل کے ساتھ واقع سرحدی علاقے میں نمودار ہونے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا ۔خیال رہے کہ جمعہ کو ایران کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا عصائب اہل الحق کیلیڈر قیس الخز علی جنوبی لبنان میں اسرائیل کے ساتھ واقع سرحدی علاقے میں منظرعام پرآنے کی ایک ویڈیو جمعہ کی شب انٹر نیٹ پر جاری کی گئی تھی۔
لبنان کے متعدد صحافی اور سیاسی تبصرہ نگار اس ویڈیو کو شیئر کررہے ہیں۔قیس الخز علی ایک فوجی وردی میں ملبوس نظر آرہے ہیں اور یہ کہہ رہے ہیں کہ وہ مزاحمت کے جنگجوؤں کی حمایت کو تیار ہیں۔ ان کا اشارہ لبنان کی حمایت یافتہ شیعہ ملیشیا حزب اللہ کی جانب تھا۔انھوں نے کہاکہ ہم یہاں حزب اللہ کی حمایت کے لیے آموجود
ہوئے ہیں ۔ہم اسرائیلی قبضے کے خلاف لبنانی عوام اور فلسطینی کاز کے ساتھ کھڑے ہیں۔لبنانی مبصرین اس اعلان کو ریاست کو نظر انداز کرنے کا شاخسانہ قرار دے رہے ہیں اور انھوں نے خاص طور پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اسی ہفتے مقبوضہ بیت المقدس کو اسرائیل کے دارالحکومت کے طور پر تسلیم کرنے کے فیصلے کے بعد تشویش کا اظہار کیا ہے ۔