واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے موجودہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جو شروع سے ہی تنازعات کا شکار تھے، یروشلم کو اسرائیل کا دارالحکومت قرار دینے پر مزید مشکل سے دوچار ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ کے یروشلم کو اسرائیل کادارالحکومت تسلیم کرنے اور ان کی دیگر ایسی حرکات
کی وجہ سے سابق امریکی صدر باراک اوباما سے بھی چپ نہ رہا گیا انہوں نے کہا کہ اگر ان کی حرکات ایسی ہی رہیں تو امریکہ میں بھی مارشل لاء لگ سکتا ہے۔ میل آن لائن نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ سابق امریکی صدر اوباما نے ٹرمپ کی صدارت کو ہٹلر کے دوبارہ اقتدار میں آنے سے تشبیہ دیتے ہوئے کہا کہ اب امریکہ کی جمہوریت کے حصے بخرے ہونے کا خطرہ بہت زیادہ ہے، امریکہ میں صدیوں سے موجود جمہوریت اب بہت جلد ختم ہو سکتی ہے، میل آن لائن کے مطابق انہوں نے کہا کہ یہی کچھ 1930ء میں جرمنی میں ہوا تھا جہاں صدیوں کی جمہوریت، اعلیٰ ثقافتی اقدار اور سائنسی کامیابیاں حاصل ہونے کے باوجود ایڈولف ہٹلر اقتدار میں آیا اور 6 کروڑ لوگ موت کا شکار ہوگئے، لہٰذا آپ کو اس پر توجہ دینی ہو گی۔ سابق امریکی صدر اوباما نے اکنامک کلب میں اپنے خطاب میں کہا کہ امریکہ میں اس وقت جمہوریت کی جو حالت ہے اس پر آپ کو مطمئن ہو کر نہیں بیٹھنا چاہیے بلکہ اس کی فکر کرنا چاہیے کیونکہ جمہوریت بہت نازک ہوتی ہے جو بہت جلد ٹوٹ سکتی ہے۔ سابق صدر اوباما نے دنیا میں امریکی کردار کے بارے میں کہا کہ امریکہ کا کردار ناگزیر ہے۔