پیر‬‮ ، 27 مئی‬‮‬‮ 2024 

فوج تو بیرکوں میں ہی رہی مگر اس کی اعلی قیادت نے مداخلت کرکے کیا ، کیا؟فیض آباد دھرنے کے حوالے سے بھارتی میڈیا کے مختلف تبصرے

28  ‬‮نومبر‬‮  2017

نئی دہلی (مانیٹرنگ ڈیسک) فیض آباد میں تحریک لبیک کے دھرنے کے حوالے سے دنیا بھر کے میڈیا کے ساتھ ساتھ بھارت کے میڈیا نے بھی مختلف تبصرے کیے ۔پیر کو وفاقی وزیر قانون زاہد حامد اپنے عہدے سے مستعفی ہوگئے جس کے بعد اسلام آباد میں دھرنا دینے والی مذہبی جماعتوں نے احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا ہے۔وفاقی وزیر کے استعفی کے بعد حکومت اور مذہبی جماعت تحریک لبیک پاکستان کے درمیان 6 نکاتی معاہدہ طے پا گیا۔

اس حوالے سے دنیا بھر کے میڈیا نے پاکستان کی اس کشیدہ صورتحال پر مختلف طرح کے تبصرے کیے ہیں جن میں بھارتی میڈیا بھی شامل ہے۔بھارتی اخبار’’انڈین ایکسپریس‘‘ کے مطابق پاکستان کے وزیر قانون زاہد حامد کے استعفی کے بعد مذہبی جماعتوں نے اسلام آباد میں اپنا دھرنا ختم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ ملک بھر سے اپنے حامیوں کو احتجاج ختم کرکے پرامن طریقے سے منتشر ہونے کی ہدایت کی۔اخبار کا کہنا تھا کہ اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ایک چھوٹی سی مذہبی جماعت پاکستانی حکومت پر دبا ڈالنے اور اسے اپنے مطالبات ماننے پر مجبور کرسکتی ہے،یہ جماعت انتخابی اصلاحات بل میں ختم نبوت صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے حلف نامے میں ترمیم پر وفاقی وزیر کے استعفی کا مطالبہ کررہی تھی، جس کو بعد میں پارلیمنٹ نے بدل بھی دیا۔اس رپورٹ میں دعوی کیا گیا کہ وزیر داخلہ احسن اقبال نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں بتایا تھا کہ کہ حکومت نے مذہبی جماعت سے معاہدے پر دستخط ‘خانہ جنگی جیسی صورتحال’ سے بچنے کے لیے کیا۔’’ہندوستان ٹائمز ‘‘نے بھی لکھا کہ تحریک لبیک نے اپنا ملک گیر احتجاج اس وقت ختم کرنے کا اعلان کیا جب پیر کو پاکستان کے وزیر قانون زاہد حامد مستعفی ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق اس جماعت کے احتجاج نے پاکستان بھر میں روزمرہ کی زندگی کو متاثر کیا تھا اور پیر کو بھی بیشتر اسکول، کاروباری ادارے اور پبلک ٹرانسپورٹ غائب تھی

مگر حالات میں بہتری کے بعد کاروباری زندگی بحال ہونے لگی۔اخبار کا یہ بھی کہنا تھا کہ فوج تو بیرکوں میں ہی رہی مگر اس کی اعلی قیادت نے مداخت کرکے نیوز چینیلز اور سوشل میڈیا پر سے پابندی ختم کرائی، جس کے بعد وفاقی وزیر نے اس وقت مستعفی ہونے کا فیصلہ کیا جب رینجرز نے اسلام آباد کی متعدد اہم گلیوں کا کنٹرول سنبھالا۔ بھارتی روزنامے ’’دی ہندو‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ وفاقی وزیر زاہد حامد کا استعفی حکومت اور مظاہرین کے درمیان رات گئے ہونے والے معاہدے کے نتیجے میں سامنے آیا، جس کے بعد حالات میں بہتری آنے لگی۔

رپورٹ کے مطابق تین ہفتوں سے اس جماعت کے حامی اسلام آبادمیں وفاقی وزیر کے استعفی کا مطالبہ کرتے ہوئے دھرنا دیئے بیٹھے تھے اور ہفتہ کو انہیں منتشر کرنے کے لیے آپریشن کے بعد اس احتجاج کا سلسلہ پورے ملک میں پھیل گیا۔بھارتی اخبار ’’ٹائمز آف انڈیا‘‘ کے مطابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد ‘ملک کو بحرانی کیفیت سے باہر نکالنے’ کے لیے مستعفی ہوگئے، جس کے بعد تین ہفتے سے جاری احتجاج ختم کرنے کا اعلان کیا گیا۔اس حوالے سے حکومت اور احتجاجی مظاہرین کے درمیان معاہدہ بھی ہوا۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ ہفتہ کو حکومتی احکامات کے باوجود کوئی فوجی اہلکار احتجاج کے مقام پر نظر نہیں آیا بلکہ اتوار کی شام وزیر داخلہ احسن اقبال نے بتایا کہ رینجرز کو بھی مظاہرین کے حوالے سے اختیار دیا گیا ہے۔

موضوعات:



کالم



ٹینگ ٹانگ


مجھے چند دن قبل کسی دوست نے لاہور کے ایک پاگل…

ایک نئی طرز کا فراڈ

عرفان صاحب میرے پرانے دوست ہیں‘ یہ کراچی میں…

فرح گوگی بھی لے لیں

میں آپ کو ایک مثال دیتا ہوں‘ فرض کریں آپ ایک بڑے…

آئوٹ آف دی باکس

کان پور بھارتی ریاست اترپردیش کا بڑا نڈسٹریل…

ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟

عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…