اسلام آباد،قاہرہ(مانیٹرنگ ڈیسک، آئی این پی)العربیہ نیوز چینل نے سیکیورٹی ذرائع کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں نامعلوم دہشت گردوں کی جانب سے مصر میں العریش کے علاقے میں نماز جمعہ کے اجتماع پر بم حملے سمیت ایمولینس گاڑیوں پر فائرنگ کی وجہ سے پردہ ہٹایا ہے۔نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر سیکیورٹی ذرائع نے بتایا کہ حملے کی وجہ دراصل العریش کے اس قصبے کے باسیوں کی طرف سے دہشت گردوں کو پناہ دینے
سے انکار کیا تھا، جس کا ملزموں کو زنج تھا اور انہوں نے اہالیاں الروضہ کو سبق سکھانے کے لئے اتنے بڑے پیمانے پر خون کی ہولی کھولی۔دریں اثنامصر کے شمالی صوبے سینائی میں مسجد پر عسکریت پسندوں کے حملے میں مرنے والوں کی تعداد 305ہوگئی ،دوسری جانب مصری فوج نے گذشتہ روز العریش کے مقام پر مسجد میں نمازیوں کے قتل عام میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے متعدد دہشتگردوں کو ہلاک کردیا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق ہفتے کے روز مصری استغاثہ کی جانب سے بتایا گیا ہے کہ سینائی کے شمالی حصے میں ایک مسجد پر کیے گئے بم حملے اور پھر اندھا دھند فائرنگ کے واقعے میں مرنے والوں کی تعداد 305 ہو چکی ہے۔ یہ واقعہ جمعے کی نماز کے وقت صوفی مسلمانوں کی ایک مسجد میں پیش آیا تھا۔ اس واقعے میں کم از کم 128 افراد زخمی بھی ہوئے ہیں۔سرکاری میڈیا پر بتایا گیا ہے کہ حملہ آوروں کی تعداد 25 سے 30 کے درمیان تھی اور انہوں نے اسلامک اسٹیٹ کے پرچم اٹھا رکھے تھے۔ فی الحال کسی گروپ یا تنظیم نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے، تاہم اس سے قبل اس انداز کے حملوں میں مصر میں اسلامک اسٹیٹ سے وابستہ شدت پسند گروپ ملوث رہا ہے۔مصری صدر عبدالفتاح السیسی نے مذمت کرتے
ہوئے کہا تھا کہ دہشتگردوں کے خلاف بھرپور کارروائی کی جائے گی۔امریکا، برطانیہ،سعودی عرب،اردن اور پاکستان نے حملے کی شدید مذمت کی۔دوسری جانب مصری فوج نے گذشتہ روز العریش کے مقام پر ایک مسجد میں نمازیوں کے قتل عام میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کردیا ہے۔ رات گئے دہشت گردوں کے خلاف کی گئی کارروائیوں میں متعدد شدت پسند ہلاک ہوگئے ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابقمصری فوج
کے ترجمان کرنل تامر الرفاعی نے بتایا کہ الروضہ مسجد پر حملہ کرنے میں ملوث دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کی گئی۔ الحد کے مقام پر دہشت گردوں کے ٹھکانوں اور گاڑیوں کو نشانہ بنایا گیا جس کے نتیجے میں متعدد دہشت گرد ہلاک اور زخمی ہوگئے ہیں۔ترجمان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں کے مکمل صفایا تک آپریشن جاری رکھا جائے گا۔