منگل‬‮ ، 01 جولائی‬‮ 2025 

ہم تمہارے تیل کے تمام جہاز ڈبو دینگے اگر۔۔ بڑے اسلامی ملک سے سعودی عرب کو سنگین ترین دھمکی پوری دنیا بحران کی لپیٹ میں آگئی ، سنگین ترین خطرہ

datetime 16  ‬‮نومبر‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب کی جانب سے یمن کی بندرگاہوں کے محاصرے کے بعد حوثی باغی جنگی اعتبار سے رسد کے حوالے سے بے یارومددگار ہو چکے ہیں اور وہ کسی بھی طرح چاہتے ہیں کہ سعودی عرب سے یمن کی بندرگاہیں واگزار کرائی جائیں اور اگر ایسا نہ ہوا تو ان کا وجود خطرے میں پڑ سکتا ہے اور اسی چیز نے یمن جنگ کو بام عروج پر پہنچا دیا ہے

اور کشیدگی انتہائی خطرناک نہج پر پہنچ چکی ہے جس سے ایک نئی جنگ کا خدشہ بھی پیدا ہو گیا ہے کیونکہ سعودی محاصرے کے جواب میں یمن کے حوثی باغیوں نے انتہائی خطرناک قدم اٹھانے کی دھمکی دی ہے۔ حوثی باغیوں کی جانب سے سعودی عرب کو دھمکی دی گئی ہے کہ اس نے اگر یمن کی بندرگاہوں کا محاصرہ ختم نا ہوا تو سعودی عرب کے تیل لیجانے والے بحری جہازوں کو سمندر میں ڈبو دیا جائے گا، جبکہ سعودی اتحاد میں شامل ممالک کے بحری جہازوں اور آئل ٹینکروں کو بھی نشانہ بنایا جائے گا۔ اتوار کے روز حوثی باغیوں کے سربراہ محمد الحوثی کی جانب سے جاری کئے گئے بیان میں مزید کہا گیا کہ بحیرہ احمر سے گزرنے والی عالمی بحری ٹریفک اور آئل ٹینکروںکو ان کی جانب سے کوئی خطرہ نہیں ہے۔ حوثی باغیوں کا کہنا ہے کہ اب سعودی عرب اور اس کے اتحادیوں کے خلاف وہ اقدامات بھی کئے جائیں گے جو اب تک نہیں کئے گئے تھے۔یہ دھمکیاں سعودی عرب کی جانب سے یمنی بندرگاہوں کو بلاک کرنے کے اقدام کے بعد سامنے آئی ہیں۔دوسری جانب سعودی عرب نے یمنی بندرگاہوں کے محاصرے کے حوالے سے کہا ہے کہ ان بندرگاہوں کو باغیوں تک ہتھیار پہنچانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے لہٰذا باغیوں کے حملوں کا سدباب کرنے کے لئے ان تک رسائی بند کرنا ضروری ہوگیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حکمت کی واپسی


بیسویں صدی تک گھوڑے قوموں‘ معاشروں اور قبیلوں…

سٹوری آف لائف

یہ پیٹر کی کہانی ہے‘ مشرقی یورپ کے پیٹر کی کہانی۔…

ٹیسٹنگ گرائونڈ

چنگیز خان اس تکنیک کا موجد تھا‘ وہ اسے سلامی…

کرپٹوکرنسی

وہ امیر آدمی تھا بلکہ بہت ہی امیر آدمی تھا‘ اللہ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

دیوار چین سے

میں دیوار چین پر دوسری مرتبہ آیا‘ 2006ء میں پہلی…

شیان میں آخری دن

شیان کی فصیل (سٹی وال) عالمی ورثے میں شامل نہیں…

شیان کی قدیم مسجد

ہوکنگ پیلس چینی سٹائل کی عمارتوں کا وسیع کمپلیکس…

2200سال بعد

شیان بیجنگ سے ایک ہزار اسی کلومیٹر کے فاصلے پر…

ٹیرا کوٹا واریئرز

اس کا نام چن شی ہونگ تھا اوروہ تیرہ سال کی عمر…

گردش اور دھبے

وہ گائوں میں وصولی کیلئے آیا تھا‘ اس کی کمپنی…