اسلام آباد(آئی این پی) چین کے سبکدوش ہونیوالے سفیر سن وی ڈونگ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ سماجی اقتصادی مسائل کے حل کیلئے چین پاکستان کیساتھ کھڑا ہے‘چینی معیشت کی ترقی سے پاکستان کو زبردست فائدہ پہنچے گا‘ پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے خود کو وقف کررکھا ہے‘ سی پیک ایک حقیقت بن کر سامنے آرہا ہے ‘چار سال قبل یہ ایک خواب تھا‘ 1820 میگا واٹ بجلی کے منصوبے سمیت 19 جاری منصوبے نومبر 2017ء کے بعد مکمل ہو جائیں گے
جس کے بعد پاکستان میں لوڈشیڈنگ میں نمایا ں کمی ہو جائے گی ‘ سی پیک منصوبے پر عملدرآمد سے پہلے پاکستان کی سالانہ شرح ترقی 3.6فیصد تھی جو کئی چیلنجوں کا مقابلہ کرکے 5.3فیصد تک پہنچ گئی ہے‘ پاکستانی عوام نے بڑی محبت اور پرخلوص جذبات دیئے ‘واپس جا رہا ہوں لیکن دل پاکستان میں ہی رہے گا ۔ وہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبے بارے پارلیمنٹری کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر مشاہد حسین سید کی طرف سے کی گئی الوداعی تقریب میں اظہار خیال کررہے تھے ۔تقریب میں چینی سفیر کی اہلیہ مادام ڈیانا باؤ ارکان پارلیمنٹ محمود خان اچکزئی ، سینیٹر طلحہ محمود ، سینیٹر عبد القیوم اور چینی سفارتخانے کے نائب سربراہ زاؤ لی جیانگ بھی موجود تھے ۔سبکدوش ہونیوالے پاکستان میں چین کے سفیر سن وی ڈونگ نے یقین دلایا ہے کہ چینی معیشت کی ترقی پاکستان کو اس کے سماجی اقتصادی ایجنڈے اور لوگوں کے طرز زندگی کو بہتر بنانے میں زبردست فائدہ پہنچائے گی ، پاکستان کے سماجی اقتصادی مسائل کے حل کرنے کیلئے چین مکمل طورپر پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور خاص طورپر توانائی کی کمی اور صنعتی ترقی کے سلسلے میں چین پاکستان کی بھرپور مدد کررہا ہے۔سبکدوش چینی سفیر نے کہا کہ اس نے پاکستان کے روشن مستقبل کیلئے خود کو وقف کررکھا تھا ، میں چنددنوں میں چار سال اور چار مہینے تک پاکستان میں اپنے ملک کی خدمت کرنے کے بعد واپس جارہا ہوں لیکن میرا دل پاکستان میں ہی رہے گا کیونکہ بہت سے دوست یہاں چھوڑ کر جارہے ہیں
جنہوں نے چین پاکستان دوستی کے فروغ کیلئے کوششیں کرنے میں وہ میرے برابر کے شراکت دار ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام نے انہیں بڑی محبت اور پرخلوص جذبات دیئے ہیں اور وہ بھی ان کے بارے میں ایسے ہی جذبات رکھتے ہیں ۔ وہ اپنے پیشہ وارانہ فرائض کے دوران انہیں پیش نظر رکھیں گے ، میں جہاں بھی رہوں پاکستان کی ترقی اور اس کااستحکام میری زندگی کامشن رہے گا اور یہ تعلقات کے پرخلوص ہونے کا اہم عنصر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین 6.9فیصد سالانہ شرح ترقی کے ساتھ دنیا کی دوسری بڑی معیشت ہے اور وہ اپنی یہ اقتصادی کامیابی پاکستان کے ساتھ شیئر کرنا چاہتا ہے کیونکہ دونوں کی دوستی ہر آزمائش پر پوری اتری ہے اور دونوں سدا بہار دوست ہیں۔انہوں نے کہا کہ انہیں یقین ہے کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پاکستان کی معاشی ترقی میں عظیم کردار ادا کرے گا ۔انہوں نے کہا کہ اس منصوبے پر عملدرآمد سے پہلے پاکستان کی سالانہ شرح ترقی 3.6فیصد تھی
جبکہ اب یہ کئی چیلنجوں کا مقابلہ کرتے ہوئے 5.3فیصد تک پہنچ گئی ہے،چینی کمپنیوں کی طرف سے روزگار کے 60ہزار مواقع پیدا کئے گئے ہیں ،چینی سفیر نے 19زیر تعمیر منصوبوں ، خاص طورپر توانائی کے ان منصوبوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ نومبر 2017ء کے بعد مکمل ہو جائیں گے جن کے ذریعے 1820میگاواٹ بجلی حاصل ہو گی۔انہوں نے کہا کہ سی پیک کے ذریعے پاکستان کو فاضل بجلی دستیاب ہو گی اور اب سی پیک کا نتیجہ سامنے آنے لگا ہے
چار سال پہلے دارالحکومت اسلام آباد سمیت شہری علاقوں میں 10گھنٹے کی اور دہی علاقوں میں 14 سے 16 گھنٹے تک لوڈشیڈنگ ہوتی تھی لیکن اب تقریباً ختم ہو چکی ہے یہ سب کچھ پاک چین دوستی خلوص نیت اور منصوبوں کی بر وقت تکمیل کیلئے انتھک محنت کا نتیجہ ہے ۔انہوں نے کہا کہ وہ اس وقت پاکستان میں اپنے منصب سے سبکدوش ہورہے ہیں جب سی پیک ایک حقیقت بن کر سامنے آرہا ہے جبکہ چار سال قبل ایک خواب تھا۔
سن وی ڈونگ نے کہا کہ چین اور پاکستان کی عوام کے درمیان آمد و رفت میں اضافہ ہو چکا ہے اب تک 2لاکھ سے زائد افراد ایک دوسرے کے ملک میں آجا چکے ہیں،22ہزار پاکستانی طلباء چین میں تعلیم حاصل کررہے ہیں ، ان میں 5ہزار وہ بھی شامل ہیں جو سرکاری سکالر شپ پر چین کی مختلف یونیورسٹیوں میں زیر تعلیم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مشاہد حسین سید نے 2013میں میری بطور سفیر تعیناتی پر ویلکم تقریب منعقد کی اور الوادعی تقریب بھی منعقد کی اب پاکستان میں بہت سارے دوست بنا کے جا رہا ہوں ۔
قبل ازیں سینیٹر مشاہد حسین سید نے چینی سفیر اور ان کی اہلیہ مادام باو سن وی ڈونگ کی خدمات اور کردار کی تعریف کی اور کہا کہ ان کا قیام بہت زبردست رہا جس سے پاکستانی عوام کو بے حد فائدہ پہنچا انہوں نے چینی سفیر کی اہلیہ کو شریک سفیر کا نام دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے پاکستان اور چین کے عوام کے درمیان ثقافتی رشتوں کو بہتر بنانے کیلئے اپنے عرصہ قیام کے دوران فعال کر دار ادا کیا ۔مشاہد حسین سید نے چینی سفیر کے والد کی خدمات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ انہوں نے بھی پاکستان میں 1952ء سے 1958ء تک خدمات انجام دی تھیں
جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ان کا خاندان نسل در نسل پاک چین دوستی کیلئے خدمات انجام دے رہا ہے ۔ مشاہد حسین سید نے کہا کہ سن وی ڈونگ نے مسلسل دوسری نسل سے پاکستان میں خدمات سر انجام دیں انہوں نے کہا چین اور پاکستان کی دوستی دنیا کیلئے مثال بن گئی ہے چین کے ساتھ دوستی سی پیک منصوبے پر پاکستان میں مکمل قومی اتفاق راے ہے ایم ایل ون ریلوے منصوبہ سی پیک کے تحت کراچی سے طور خم تک ریلوے لائن کی اپ گریڈیشن کی جائے گی اور یہ منصوبہ بعد ازاں افغانستان تک بھی پہنچایا جائے گا تقریب کے آخر میں مشاہد حسین سید کی اہلہ دہشکا سید نے چینی سفیر کی اہلہ مادام باو سن وی ڈونگ کو پاک چین دوستی کو مستحکم بنانے اور ثقافتی شعبے میں تعاون کو فروغ دینے میں خدمات پر شیلڈ پیش کی ۔