اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) افغانستان اور عراق کی جنگ امریکی فوجی نہیں بلکہ کون لڑ رہے ہیں، حیرت انگیز انکشاف۔ الجزیرہ نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا کہ افغان اور عراق جنگ امریکی فوجی نہیں بلکہ کرائے پر لئے گئے لوگ لڑ رہے ہیں جو بچوں اور نوجوانوں کو ٹریننگ دیتے ہیں اور پھر ان سے جنگی خدمات حاصل کرتے ہیں اور اس وقت یہی بچے اور نوجوان افغانستان اور عراق میں امریکہ کی جنگ لڑ رہے ہیں۔
رپورٹ میں جارج ٹاؤن یونیورسٹی کے پروفیسر نے تفصیلات بتائیں کہ پرائیویٹ آرمی کھربوں ڈالر کی صنعت بن گئی ہے اور اس جدید دور میں ترقی یافتہ ممالک اس صنعت کے ذریعے جنگیں لڑ رہے ہیں۔ امریکہ نے بھی ایسے کئی پرائیویٹ فوجی جوان رکھے ہوئے ہیں جو امریکہ کی جگہ لڑ رہے ہیں کیونکہ امریکہ پرائیویٹ کمپنیوں کے ساتھ معاہدہ کرتا ہےجس کی مثال 2004 میں امریکی ڈیفنس ڈیپارٹمنٹ نے عراق اور افغان جنگ کیلئے لاکھوں ڈالرز کے عوض ایجس نامی کمپنی سے کنٹریکٹ کیا تھا یہ برطانیہ کی کمپنی تھی اور اس کا مالک ایک سابق فوجی افسر تھا۔