جکارتہ(آئی این پی )انڈونیشیا میں ٹریفک جا م کے باعث صدر کو پیدل سفر کرنا پڑ گیا،اس موقع کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں جس پر صارفین نے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا ہے ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق انڈونیشیا کے صدر کو حال ہی میں ایک ملٹری پریڈ میں شرکت کیلئے جانا پڑا جو دارالحکومت جکارتہ سے
ڈھائی گھنٹے کی مسافت پر سلیگون شہر میں منعقد کی گئی تھی۔ انڈونیشین صدر اپنے وزرا اور دیگر رفقا کے ساتھ منزل مقصود پر جانے کیلئے نکلے تو انھیں راستے میں بد ترین ٹریفک جام کا سامنا کرنا پڑا۔ صدرِ مملکت تقریبا آدھا گھنٹہ اپنی گاڑی میں بیٹھے ٹریفک کی روانی کا انتظار کرتے رہے لیکن ایسا نہ ہوا تو انہوں نے اپنے ساتھیوں کو ساتھ لیا اور پیدل ہی چل پڑے۔ اس موقع کی تصاویر جیسے ہی سوشل میڈیا پر جاری ہوئیں تو صارفین نے ملے جلے جذبات کا اظہار کیا۔ کچھ نے اسے خوش آئند قرار دیا تو کچھ نے سوال اٹھایا کہ آخر اتنی بڑی اکانومی کے حامل ملک کے صدر کو ہیلی کاپٹر کیوں فراہم نہیں کیا گیا؟ اور انھیں اتنی دور چلنے کی نوبت کیوں پیش آئی۔پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک کے حکمرانوں کے پروٹول کیلئے آئے روز ٹریفک کو جام کر دیا جاتا ہے تا کہ وی وی آئی پی قافلہ آسانی اور آرام کے ساتھ اپنی منزل پر پہنچ سکے، خواہ عوام کو اس کا خمیازہ کئی گھنٹوں کے طویل انتظار کی صورت میں ہی کیوں نہ بھگتنا پڑے۔