ایتھنز(این این آئی)یونانی شہر کورنتھوس کے ایک حراستی مرکزمیں قید پاکستانی شہریوں کو بدترین صورتحال کا سامنا ہے ،جرمن ریڈیو کے مطابق کیمپ میں موجود ایک پاکستانی تارک وطن عامر بٹ نے بتایاکہ اس یونانی حراستی مرکز میں کم از کم پانچ سو سے زائد غیر قانونی تارکین وطن کو قید میں رکھا گیا ہے جن میں سے زیادہ تر کا تعلق پاکستان سے ہے۔ اس بات کی تصدیق
کورنتھوس میں موجود عزیر نامی ایک اور پاکستانی تارک وطن نے بھی کی۔عامر بٹ نے کہاکہ پاکستانی تارکین وطن حراستی مرکز میں رہائش، خوراک اور صحت کی ناکافی سہولیات کا شکارہیں ،ایک تارک وطن کا کہنا تھاکہ یونان آنے والے ہم جیسے تارکین وطن اپنے خاندان کی مدد کرنے کے لیے محنت مزدوری کی خاطر ان راستوں پر نکلتے ہیں۔ ہمارا جرم یہ ہے کہ ہم یہاں غیر قانونی
طور پر آئے ہیں۔ لیکن اس جرم کی ہمیں بڑی قیمت چکانا پڑ رہی ہے اور پاکستانی تارکین وطن کو یہاں کئی مہینوں تک قید رکھا جاتا ہے۔اسی حراستی مرکز میں قید غیر قانونی طور پر یونان آنے والے ایک اور پاکستانی تارک وطن کا دعویٰ تھا کہ کیمپ کے حکام ان کی اپیلوں اور بھوک ہڑتال کے باجود انہیں بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں کرتے۔