قاہرہ(این این آئی)مصر کی ایک فیملی کورٹ نے ملک کی جنوبی گورنری اسوان میں ایک 26 سالہ خاتون سمر محمد برکہ کو ’بنبان بحری بارو مرکز‘ کا نکاح خواں مقرر کردیا۔عرب ٹی وی کے مطابق سمر محمد برکہ اگرچہ پہلی خاتون نکاح خواں نہیں تاہم وہ اس عہدے پر کام کرنے والی دیگر خواتین کی نسبت عمر میں چھوٹی ہیں۔مصر کی اسوان گورنری میں ام کلثوم محمد یونس حسنین اور
اسماعیلیہ گورنری میں وفاء قطب نکاح خوان ہیں مگر ان کی عمریں 30 سال ہیں۔عرب ٹی وی سے بات چیت میں سمر نے کہا کہ اس نے اپنی پسند اور مرضی سے اپنی چچا کی جگہ علاقے میں نکاح خواں کی ذمہ داری سنبھالی ہے۔ اس نے تین سال پہلے اس عہدے کے لیے درخواست دی تھی۔ اس کے والد اور بھائی جو وکالت کرتے ہیں، نے میرے منگیتر سے بات کرنے کے بعد اس پر رضامندی کا اظہار کیا تھا۔سمر کا کہنا تھا کہ اب وہ دو بچوں کی ماں ہیں۔ وہ نکاح خواں کا کام کرنے کے ساتھ ساتھ گھر اور بچوں کو بھی سنبھالتی ہیں۔ تاہم شادی اور نکاح کے کیسز مخصوص ایام اور موسموں میں زیادہ ہوتے ہیں۔ روزانہ کی بنیاد پر یہ کام نہیں ہوتا۔جب ان سے پوچھا گیا کہ آیا لوگوں نے خوش دلی سے اسے ایک نکاح خواں کے طور پر قبول کیا ہے یا نہیں تو سمر کا کہنا تھا کہ اب معاشرہ بہت بدل چکا ہے۔ اب والدین اپنی بچیوں کو ملازمت کی نہ صرف اجازت دیتے ہیں بلکہ ان کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں۔ اس کے والدین اور اہل علاقہ نے بھی اس کی بھرپور پذیرائی کی اور تمام لوگ اس کے ساتھ تعاون کرتے ہیں۔