نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) اقوامِ متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے پاکستان پر دہشت گرد برآمد کرنے کے بھارتی الزامات مسترد کرتے ہوئے بھارت کو جنوبی ایشیا میں دہشت گردی کی ماں اور سرپرست اعلیٰ ریاست قرار دے دیا۔اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا کہنا تھا کہ دنیاکی سب سے بڑی جمہوریت سب سے بڑی منافقت ہے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ بھارت، پاکستان
کے خلاف بہتان تراشی پر اتر آیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان، بھارت کے ساتھ تمام مسائل کاحل مذاکرات سے چاہتا ہے کیونکہ مزاکرات کے لیے پاکستان کے دروازے ہمیشہ کھلے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کامیاب مذاکرات کے لیے بھارت کو دہشت گردی کی پالیسی ترک کرتے ہوئے پاکستان میں دہشت گردی کی معاونت بند کرنی ہوگی۔کشمیر کا تذکرہ کرتے ہوئے ملیحہ لودھی نے کہا کہ کشمیر پر بھارتی قبضہ غیر قانونی ہے اور وادی میں بھارتی جرائم کی تحقیقات ہونی چاہیے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کشمیر، بھارت کا حصہ نہیں ہے اور اقوامِ متحدہ اور عالمی برادری بھی اسے ایک ’متنازعہ علاقہ‘ تسلیم کرتی ہے۔ملیحہ لودھی نے باور کرایا کہ ایک ہی جھوٹ کو بار بار دہرانے سے وہ سچ میں تبدیل نہیں ہوگا۔بھارتی وزیر خارجہ کی جانب سے کشمیر معاملے پر اقوام متحدہ کی قرارداد کی میعاد ختم ہونے کے دعوے کو مسترد کرتے ہوئے ملیحہ لودی نے کہا کہ اقوام متحدہ کی سیکیورٹی کونسل کی قرارداد وقت سے مشروط نہیں ہے۔انہوں نے کہا کہ کشمیر معاملے پر بھارت کی جانب سے اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل سے انکار دھوکا اور کھلی جارحیت ہے۔پاکستان میں جاری دہشت گردی میں بھارتی ہاتھ کے ملوث ہونے کے حوالے سے پاکستانی مندوب نے کہا کہ بھارت دہشت گردی کو ریاستی ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کرتا ہے اور حال ہی میں بلوچستان میں پکڑے گئے بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو نے بھی پاکستان میں دہشت گردی کروانے اور اس کی معاونت کرنے کا اعتراف کیا تھا۔