نیویارک (این این آئی) اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے کہاہے کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نیو یارک کے چار روزہ دورے کے دوران اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب اور عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں کرینگے ٗ ملاقاتوں میں وہ مسئلہ کشمیر ‘میانمار کے روہنگیا مسلمانوں کے بحران اور افغانستان کی صورتحال پر توجہ مرکوز کریں گے۔ اقوام متحدہ میں پاکستان کی سفیر ملیحہ لودھی نے پاکستانی صحافیوں کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی
کی امریکی نائب صدر مائیک پینس سمیت 9 دوطرفہ ملاقاتیں طے پاچکی ہیں اور مزید متوقع ہیں۔ دیگر میں اردن کے شاہ کے علاوہ ترکی ‘ افغانستان ‘ سری لنکا ‘ ایران ‘ برطانیہ اور نیپال کے رہنماؤں کے ساتھ ملاقاتیں شامل ہیں۔ وہ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹرش سے بھی ملیں گے۔اس کے علاوہ وزیراعظم سابق امریکی وزیر خارجہ ہنری کسنجر اور بعض امریکی راہنماؤں سے بھی تبادلہ خیال کریں گے۔وزیراعظم شاہد خاقان عباسی 21ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے وہ بین الاقوامی سیاست اور اہم سیاسی ‘ سماجی اور ترقیاتی ایشو پر پاکستان کا موقف پیش کریں گے۔ملیحہ لودھی نے کہا کہ امریکہ نے پاکستانی رہنماء کے ساتھ اپنے نائب صدر مائیک پینس کی ملاقات تجویز کی ہے کیونکہ وہ پاکستان کے ساتھ ازسرنو رابطے کے خواہاں ہیں۔امریکہ میں پاکستان کے سفیر اعزاز چوہدری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ امریکہ کا افغانستان کے بارے میں اپنا نکتہ نظر ہے اور پاکستان کا اپنا موقف ہے ۔ سفیر ملیحہ لودھی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ملک کے قومی مفاد پر مبنی پاکستان کی پالیسیاں واشنگٹن میں نہیں اسلام آباد میں مرتب کی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا یہ مسلسل موقف رہا ہے کہ مذاکراتی تصفیہ کے ذریعے امن قائم کیا جاسکتا ہے۔
جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر وزیراعظم شاہد خاقان عباسی خارجہ تعلقات کے بارے میں کونسل اور امریکی پاکستان بزنس کونسل سے بھی خطاب کریں گے۔وہ بین الاقوامی ذرائع ابلاغ سے بھی ملاقات کریں گے۔ جنرل اسمبلی کے اجلاس کے دوران او آئی سی ‘نام ‘ جی 77 ‘ ای سی او‘ سارک ‘ دولت مشترکہ ‘ ڈی 8 سمیت علاقائی اور ذیلی علاقائی تنظیموں کے وزارتی اجلاس بھی منعقد ہوں گے اس موقع پر او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر کا اجلاس بھی ہوگا۔