ینگون(این این آئی)انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے میانمار کی فوج کو بنگلہ دیش سے متصل سرحد پر بارودی سرنگیں بچھانے پر تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔امریکی خبر رساں ادارے کے مطابق انسانی حقوق کے بین الاقوامی ادارے ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا تھا کہ اب تک بنگلہ دیش اور میانمار کی سرحد پر نقل مکانی کرنے والے 2 روہنگیا مسلمان بارودی سرنگ کے پھٹنے سے زخمی ہوئے۔بنگلہ دیش پہنچنے والے ایک قافلے میں
ایسی خاتون بھی موجود تھی جس کی ایک ٹانگ جسم سے الگ ہو چکی تھی جبکہ دوسری ٹانگ شدید زخمی تھی، تاہم اس قافلے نے غیر ملکی خبر رساں ادارے کو بتایا کہ اس خاتون نے راستے میں ایک ایسی جگہ پر پاؤں رکھا جس کی وجہ سے دھماکا ہوا اور خاتون زخمی ہوئیں۔ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مطابق میانمار، شمالی کوریا اور شام کی فوجیں اب بھی بارودی سرنگوں کا استعمال کرتی ہیں جبکہ 1997 میں ایک بین الاقوامی معاہدے کے تحت سرحدوں پر فوجی بارودی سرنگوں کے استعمال کو کالعدم قرار دے دیا گیا تھا۔اس معاہدے پر بنگلہ دیش نے دستخط کیے تھے جبکہ میانمار نے اس معاہدے پر دستخط نہیں کیے تھے۔بنگلہ دیشی حکام اور ایمنسٹی انٹرنیشنل کا خیال ہے کہ مزید بارودی سرنگیں حال ہی میں لگائی گئی ہیں جن کی وجہ سے ایک بنگالی کسان بھی زخمی ہوا۔