امریکی سنیٹر جان مکین شدید نوعیت کے سرطان میں مبتلاء

11  ستمبر‬‮  2017

واشنگٹن (این این آئی)امریکی سنیٹر جان مکین نے،جن کی حال ہی میں دماغ کے سرطان کی سرجری کی گئی تھی کہا ہے کہ یہ بیماری انتہائی خطرناک ہے تاہم علاج مناسب انداز میں جاری ہے اور وہ پہلے سے زیادہ توانائی محسوس کر رہے ہیں۔میڈیاروپرٹس کے مطابق اْنہوں نے کہا کہ یہ بہت ہی خطرناک قسم کا کینسر ہے جس کا اْنہیں سامنا ہے۔ سنیٹر مکین کا تعلق رپبلکن پارٹی سے ہے اور اْنہوں نے 2008میں صدارتی انتخاب

میں بھی حصہ لیا تھا لیکن اْنہیں اس انتخاب میں سابق صدر اوباما کے ہاتھوں شکست ہو گئی تھی۔ایریزونا سے تعلق رکھنے والے 80 سالہ سنیٹر مکین بہت شدید نوعیت کی دماغی رسولی میں مبتلا ہو گئے تھے جسے گلائیوبلاسٹوما کہا جاتا ہے۔ گذشتہ جولائی میں سرجری کے ذریعے اْن کی بائیں آنکھ کے اوپر موجود رسولی کو نکال دیا گیا تھا۔مکین کا کہنا تھا کہ اب تک سامنے آنے والے نتائج بہت اچھے ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ اس بیماری کے کوئی مزید منفی اثرات نہیں ہیں اور وہ پہلے کی نسبت بہت توانا محسوس کر رہے ہیں۔حال ہی میں مکین کی کیموتھیرپی کا پہلا دور مکمل ہو گیا ہے ،مکین سنیٹ کی مسلح افواج کی کمیٹی کے چیئرمین ہیں اور وہ اگلے ہفتے دفاعی پالیسی کے بل سے متعلق کام کی بھی نگرانی کریں گے۔اْنہوں نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ ہر زندگی کو کبھی نہ کبھی ختم ہونا ہوتا ہے۔ وہ اپنی زندگی سے بہت مطمئن اور خوش ہیں۔ اْنہوں نے کہا کہ وہ ایک ایسے شخص ہیں جنہوں نے نیول اکادمی کی کلاس میں پانچویں پوزیشن سے آگے بڑھنے کا سفر شروع کیا تھا اور وہ اپنی کامیابیوں پر خوشی محسوس کرتے ہیں۔جان مکین گزشتہ نومبر میں چھٹی بار سنیٹ کے رکن منتخب ہوئے تھے۔ اس سے قبل اْن کا جلد کے سرطان میلا نوما کا علاج ہو چکا ہے۔اْن کے والد اور دادا دونوں بحری فوج میں ایڈمرل رہ چکے ہیں۔ وہ خود امریکی بحریہ کے پائلٹ تھے اور اْن کا جہاز 1967 میں ویت نام میں مار گرایا گیا تھا۔ ویت نام میں قید کے دوران اْنہیں بہت اذیتیں دی گئی تھیں۔مکین نے س اْمید کا اظہار کیا کہ

لوگ اْنہیں ایک ایسے فرد کی حیثیت سے یاد رکھیں گے جس نے اس ملک کی خدمت کی ہے۔ اْنہوں نے کہا کہ اْن سے بہت سی غلطیاں سرزد ہوئیں لیکن اْنہوں نے ملک کی عزت کے ساتھ بھرپور خدمت کی۔

موضوعات:



کالم



بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟


’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…

بھکارستان

پیٹرک لوٹ آسٹریلین صحافی اور سیاح ہے‘ یہ چند…

سرمایہ منتوں سے نہیں آتا

آج سے دس سال قبل میاں شہباز شریف پنجاب کے وزیراعلیٰ…

اللہ کے حوالے

سبحان کمالیہ کا رہائشی ہے اور یہ اے ایس ایف میں…

موت کی دہلیز پر

باباجی کے پاس ہر سوال کا جواب ہوتا تھا‘ ساہو…