اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) میانمار میں روہنگیا مسلمانوں پر ظلم، تشدد اور ملک بدر کیے جانے کے خلاف اسلامی تعاون کی تنظیم(او آئی سی) نے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ہنگامی اجلاس طلب کرلیاہے اجلاس کی سربراہی ترک صدر طیب اردگان کریںگے ،بتایاگیا ہے کہ یہ اہم ترین اجلاس آستانہ میںسائنس وٹیکنالوجی سربراہ اجلاس کی سائیڈ لائن پر ہوگا اجلاس میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی اور کسمپرسی پر تبادلہ خیال کیا جائے گا اور اہم فیصلے ہونگے ،
توقع ہے کہ برما کے مسئلے پر اس اجلاس میں او آئی سی کا مشترکہ موقف سامنے لایا جائے گا۔ دریں اثناءپاکستان نے میانمار کے سفیر کو دفتر خارجہ طلب کرکے روہنگیا مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ہے۔میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے میانمار کے سفیر یوون منٹ کو دفتر خارجہ طلب کرکے روہنگیا کے قتل عام پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔ سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے میانمار کی حکومت پر زور دیا کہ ریاست راکھائن میں روہنگیا مسلمانوں کیخلاف تشدد کے اقدامات روکنے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں۔تہمینہ جنجوعہ نے برمی سفیر سے مطالبہ کیا کہ میانمار میں مسلمانوں کو جان و مال کا تحفظ فراہم کیا جائے اور مسئلے کے حل کےلئے کوفی عنان کمیشن کی سفارشات پر عمل کیا جائے۔ تہمینہ جنجوعہ نے کہا کہ میانمار حکومت اقلیت کے خلاف گھناو¿نے جرائم میں ملوث افراد کو فوری طور پر انصاف کے کٹہرے میں لائے اور مسلمانوں پر منظم تشدد کی تحقیقات کرائے۔ میانمار کے سفیر نے اپنی حکومت کو پاکستان کے تحفظات اور خدشات سے آگاہ کرنے کی یقین دہانی کرائی۔واضح رہے کہ اقوام متحدہ کے مطابق میانمار میں ریاستی تشدد کے نتیجے میں سیکڑوں مسلمان شہید اور لاکھوں ہجرت کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔