ینگون (آئی این پی )میانمار میں دو دھماکوں اور فائرنگ میں خاتون سمیت متعدد روہنگیا مسلمان زخمی ہوگئے۔غیر ملکی میڈیاکے مطابق مسلمانوں پر تشدد کے خلاف انڈونیشیا کے وزیر خارجہ میانمار پہنچ گئے۔ چیچنیا اور دیگر ممالک میں احتجاج بھی ہوا ہے۔عرب ٹی وی کے مطابق دو دھماکے بنگلادیش کی سرحد کے قریب پچاس میٹر دور میانمار کی سرحدی حدود میں ہوئے۔ بنگلادیشی فوجی کے مطابق دھماکوں کے بعد فائرنگ بھی ہوئی۔
اس وقت نوے ہزار روہنگیا مسلمان سرحد پر موجود تھے۔ زخمی خاتون اور کچھ مسلمانوں کو بنگلادیش جانے دیا گیا۔ اس سے پہلے انڈنیشیا کے وزیر خارجہ میانمار پہنچے اور میانمار حکام سے ملاقات میں روہنگیا مسلمانوں کی نسل کشی رکوانے کا مطالبہ کیا۔ دوسری جانب بنگلہ دیش کی سنگ دِل حسینہ نے روہنگیا مسلمانوں پر نئی آفت ڈھادی، بے رحمی کی انتہا، روہنگیا مسلمانوں پر بنگلہ دیش کے دروازے بند کردیئے، تفصیلات کے مطابق بنگلہ دیش کی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد نے روہنگیا مسلمانوں کو قبول کرنے سے صاف انکارکرتے ہوئے کہا ہے کہ ان مسلمانوں کا وطن بنگلہ دیش نہیں بلکہ میانمار ہی ہے ، انہیں واپس جانا چاہئے ، بنگلہ دیش انہیں کسی صورت قبول نہیں کرے گا، شیخ حسینہ واجد نے اس موقع پر روہنگیا مسلمانوں پر بنگلہ دیشی فورسز کی جانب سے کی جانیوالی فائرنگ کے حوالے سے بنگلہ دیش کادفاع کرتے ہوئے ایسے تمام الزامات کو قبول کرنے سے انکار کردیا اور کہا کہ بنگلہ دیشی فورسز نے کسی روہنگیا پر فائرنگ نہیں کی لیکن اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ان کا اصل وطن میانمار ہی ہے وہ بنگلہ دیش نہیں آسکتے۔ مسلمانوں پر تشدد کے خلاف انڈونیشیا کے وزیر خارجہ میانمار پہنچ گئے۔ چیچنیا اور دیگر ممالک میں احتجاج بھی ہوا ہے۔