اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک )مذہبی رہنما گروگرمیت رام رحیم سنگھ کو جنسی زیادتی کے الزام میں سزا پر بھارت میں فسادات پھوٹ پڑے، 500ٹرینیں بند، پچاس سے زائد افراد ہلاک، 300زخمی، نظام زندگی مفلوج ہو کررہ گیا۔ تفصیلات کے مطابق بھارت کے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر جنسی زیادتی کا جرم ثابت ہونے پر ریاست ہریانہ میں ہنگامے پھوٹ پڑے،
پرتشدد واقعات میں54افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق بھارتی ریاست ہریانہ کی خصوصی عدالت نے مذہبی رہنما گرو گرمیت رام رحیم سنگھ پر 2 خواتین کو زیادتی کا نشانہ بنانے کے مقدمے میں فرد جرم عائد کردی جس کے بعد فوجی اہلکاروں نے گرو کو حفاظتی تحویل میں لے کر ویسٹرن کمانڈ ہیڈ کوارٹر منتقل کر دیا۔بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فیصلے کے انتظار میں عدالت کے باہر موجود مذہبی پیشوا کے پیرو کاروں نے عدالتی فیصلہ مسترد کرتے ہوئے ہنگامہ آرائی شروع کردی جس کے دوران درجنوں گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی جب کہ 2 پٹرول پمپوں سمیت اہم سرکاری عمارتیں بھی نذر آتش کردی گئیں، پرتشدد واقعات میں 54افراد ہلاک اور 300 سے زائد زخمی ہوگئے۔امن وامان کی ابتر صورت حال کے پیش نظر اتر پردیش کے ضلع نوڈیا، غازی آباد، مظفر نگر میں دفعہ 144 نافذ کردیگئی ہے جب کہ پنچکلا اور فیروز پور میں کرفیو نافذ کر دیا گیا ہے۔بھارتی صدر کووند نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ عدالتی فیصلے کے بعد مظاہرے اور عوام کی املاک کو نقصان پہنچانا قابل مذمت ہے۔ بھارتی صدر نے تمام شہریوں سے پرامن رہنے کی اپیل بھی کی ہے۔دوسری جانب جگہ جگہ مظاہرین نے آگ جلا رکھی ہے ، کرفیو اور ٹرینوں کی آمدورفت معطل ہونے سے نظام زندگی مفلوج ہو کر رہ چکا ہے۔