برما( آن لائن )میانمار میں حکومت نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست رخائن میں پولیس اسٹیشنوں، سرحدی چوکیوں اور فوجی اڈوں پر روہنگیا شدت پسندوں کے مربوط حملوں میں 71 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔حکومت نے کہا ہے کہ ریاست میں روہنگیا شدت پسندوں نے صبح سویرے 20 سے زائد چوکیوں کو دھماکا خیز بموں نشانہ بنایا۔فوج کے سربراہ نے سوشل میڈیا پر جاری ایک بیان میں کہا ہے کہ اس حملے میں 150 کے قریب شدت پسند ملوث تھے،حملوں میں 10 پولیس اہلکار اور 21 شدت پسند ہلاک ہوئے ہیں
۔بنگلادیشی سرحدی محافظوں کے مطابق انہوں نے غیر قانونی طور پر بنگلادیش میں داخل ہونے کی کوشش کرنے والے 150 سے زائد روہنگیا کے لوگوں کو واپس بھیجا ہے،رخائن میں حملوں کے بعد ہم نے سیکیورٹی مزید سخت کردی ہے۔حملے سے ایک روز قبل ہی رپورٹ میں خبردار کیا گیا تھا کہ اگر نسلی تنا کو ختم کرنے کے لیے کچھ نہ کیا گیا تو مزید لوگ انتہا پسندی کی جانب راغب ہو سکتے ہیں۔ریاست رخائن میں تقریبا 10 لاکھ مسلمان آباد ہیں، بودھوں کی اکثریتی آبادی کے ساتھ کئی سالوں سے تناؤ جاری ہے جبکہ دسیوں ہزاروں روہنگیا بنگلہ دیش نقل مکانی کر چکے ہیں۔اقوام متحدہ کے سابق سیکریٹری جنرل کوفی عنان کی سربراہی میں ایک کمیشن نے حال ہی میں حکومت سے روہنگیا مسلمانوں کو شہریت دینے کے لیے کوئی راستہ نکالنے کی درخواست کی تھی۔کوفی عنان نے روہنگیا مسلمانوں کو دنیا کا سے بڑا بغیر ریاست کا گروپ قرار دیا۔