اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کو مسلسل جنگ کی دھمکیوں پر جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی شمالی کوریا پر جنگ مسلط کرنے کی پالیسی سے بغاوت کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کی جانب سے شمالی کوریا کے مسئلے کو اگر جنگ کے ذریعے حل کرنے کوشش کی گئی تو جنگ کی اس پالیسی میں جرمنی امریکہ کا کسی صورت میں ساتھ نہیں دے گا۔
اگر امریکہ نے شمالی کوریا پر جنگ مسلط کی تو جرمنی اس جنگ کا حصہ نہیں بنے گا۔ جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے جرمن اخبار ہینڈلسبلیٹ سے بات چیت کرتے ہوئے ان سے امریکہ اور شمالی کوریا کے درمیان بڑھتی ہوئی کشیدگی کے بارے میں سوالات پوچھے گئے۔ جب انجیلا میرکل سے پوچھا گیا کہ اگر شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان جنگ چھڑ جاتی ہے تو کیا جرمنی اس وقت امریکہ کا ساتھ دے گا؟ اس کا جواب دیتے ہوئے جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ نہیں، کیوں کہ شمالی کوریا اور امریکہ کے مسئلے کا حل جنگ نہیں ہے۔ جرمن چانسلر انجیلا میرکل نے امریکی صدر کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کی پالیسی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کئی مواقع پر شمالی کوریا کے مسئلے کو فوجی جارحیت کے ذریعے حل کرنے کی مخالفت کی اور انہوں نے کہا کہ جنگ سے صرف دنیا میں تباہی کے خطرات میں اضافہ ہی ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلے کو جنگ سے نہیں بلکہ سفارتی طریقے سے حل کرنے کی ضرورت ہے اور انہوں نے شمالی کوریا اور امریکہ کے مابین اس مسئلے کے حل کے لئے جرمنی کے کردار کی پیشکش کرتے ہوئے امریکی صدر ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بھی بنایا کہ وہ مذاکرات کی میز پر تو بیٹھتے ہیں مگر کچھ نہیں کرتے۔