اتوار‬‮ ، 17 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

امریکہ افغانستان پر841ارب ڈالر خرچ کرچکالیکن اب بھی ملک کا کتنے فیصدحصہ حکومت کے کنٹرول میں ہے؟غیرملکی ادارے کے حیرت انگیزانکشافات

datetime 25  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(این این آئی)امریکہ کو افغانستان میں آئے تقریباً 16 سال ہوچکے لیکن اربوں ڈالر خرچ کرنے کے باوجود اب تک وہاں امن و امان قائم نہیں کیا جاسکا۔سینٹرفار اسٹریٹیجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیزکے اعداد وشمار کے مطابق 2001 سے اب تک امریکہ افغانستان میں تقریباً 841 ارب ڈالر خرچ کرچکا ہے جس میں 110 ارب ڈالر مالی امداد کی مد میں دیئے گئے جس میں افغان فورسزکی تعمیر نو، اقتصادی امداد اور منشیات کنٹرول کرنے کے منصوبے شامل ہیں۔

اگر اس میں دیگر اخراجات بھی شامل کرلیے جائے تو امریکہ کا افغانستان جنگ پر خرچہ 20 کھرب ڈالر تک پہنچ جاتا ہے۔اس عرصے میں امریکی افواج کی افغانستان میں موجودگی کو دیکھا جائے تو 2001 میں 13سو امریکی فوجی افغانستان میں اترے جس کے بعد اگست 2010میں یہ تعداد ایک لاکھ تک پہنچ گئی اور اب بھی 8 ہزار سے زائد فوجی افغانستان میں موجود ہیں ۔ لیکن افغانستان سے اب تک نہ تو شدت پسندوں کی پناہ گاہوں کا خاتمہ ہوا، نہ ہی کرپشن ختم ہوئی اور نہ ہی اقتصادی طور پر کوئی بہتری آئی۔لانگ وار جرنل اور دیگر اداروں کی رپورٹس کے مطابق افغان حکومت کی رٹ تمام تر سپورٹ کے باوجود صرف 60 فیصد رقبے پر قائم ہے اور افغانستان کے 34 میں سے 16 صوبے ایسے ہیں جن میں کہیں افغان طالبان کا مکمل تو کہیں جزوی کنٹرول ہے جبکہ بعض صوبے ایسے ہیں جہاں ان کا اچھا خاصا اثر و روسوخ موجود ہے۔امریکہ کی ناکامیوں کی فہرست یہیں نہیں رکتی کیونکہ افغانستان میں دہشتگردی کی و ارداتوں میں بھی مستقل اضافہ یکھا جارہا ہے اسی طرح امریکہ نے 8.4 ارب ڈالر منشیات کے خاتمے پر لگائے مگر افیون کی کاشت کا رقبہ 2001 کے 8 ہزاریکٹر سے بڑہ کر 2 لاکھ ہیکٹر تک پہنچ گیاجب کہ افیون کی پیداوار بھی 185میٹرک ٹن سے بڑھ کر 8 ہزار ٹن سے زائد ہوگئی۔منشیات کے خاتمے کیلئے 94 کروڑ ڈالر کے جہازافغان حکومت کو دئیے مگر مطلوبہ قابلیت اور ناتجربے کار اسٹاف کے باعث یہ منصوبہ بھی ناکام ہوا

۔66 کروڑ ڈالر کی 630آرمرڈ وہیکل اور 49کروڑ کے 20 گارگو جہاز بھی مناسب دیکھ بھال نہ ہونے کے باعث ناکارہ ہوگئے اور کئی تو اسکریپ میں بیچ بھی دیے گئے۔اس کے علاوہ 49 کروڑ ڈالر کا معدنیات نکالنے کے منصوبہ ، ایک ارب ڈالر جوڈیشل ریفارم اور 47 کروڑ ڈالر مقامی پولیس کیلئے امریکہ نے خرچ کیے مگر یہ منصوبے کرپشن کے باعث ناکام ہوگئے۔

اس کے برعکس پاکستان آرمی نے دہشتگردوں کیخلاف اپنے وسائل میں رہتے ہوئے سوات، خیبر ایجنسی، باجوڑ، بونیر، لوئر دیر، مہمند ایجنسی، جنوبی وزیرستان اور شمالی وزیر ستان میں کامیاب آپریشن کیے جبکہ راجگال اور شاوال جیسے مشکل علاقوں میں بھی دہشتگردوں کے قدم اکھاڑ دیئے۔اور اب آپریشن ردالفساد کی صورت میں ملک بھر میں دہشتگردوں کا پیچھا کررہی ہے ٗان آپریشن کے نتیجے میں پاکستان بھر میں دہشتگردوں کی وارداتوں میں بھی واضح کمی آئی۔

موضوعات:



کالم



بس وکٹ نہیں چھوڑنی


ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…

ملک کا واحد سیاست دان

میاں نواز شریف 2018ء کے الیکشن کے بعد خاموش ہو کر…