ماسکو(این این آئی) روسی ترجمان نے کہاہے کہ پاکستان پر ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالنے سے خطے کی مجموعی سیکورٹی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے۔چین کے بعد روس بھی امریکی صدر کی الزام تراشیوں کے خلاف پاکستان کی حمایت میں میدان میں آگیا ¾ روسی صدر کے نمائندہ خصوصی برائے افغانستان ضمیر کابلوف کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ افغانستان کے مسئلے کے حل کے لیے پاکستان کا کردار انتہائی اہم ہے،
پاکستان پر ضرورت سے زیادہ دباؤ ڈالنے سے خطے کی مجموعی سیکورٹی پر منفی اثرات مرتب ہوں گے جبکہ خطے میں کسی بھی قسم کا عدم استحکام افغانستان کےلئے نقصان دہ ثابت ہوگا۔اس سے قبل امریکی صدر کے بیان پر چینی وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ چین اور پاکستان ایک دوسرے کو بہترین دوست سمجھتے ہیں اور دونوں ممالک کے ایک دوسرے کے ساتھ سفارتی، معاشی اور سکیورٹی کے حوالے سے گہرے روابط ہیں۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ہراول محاذ پر ڈٹا ہوا ہے، جس میں اس نے بے شمار قربانیاں دیں اور اہم کردار ادا کیا ہے۔واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کیلئے امریکی پالیسی میں پاکستان سے متعلق پالیسی بیان کرتے ہوئے الزام لگایا تھا کہ پاکستان افراتفری پھیلانے والے افراد کو پناہ دیتا ہے۔ دوسری طرف پاکستان میں قومی سلامتی کے امور سے متعلق اجلاس زیر صدارت وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت ہوا۔ اس اجلاس میں وفاقی وزرا، آئی بی کے ڈی جیز، چئیرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی اور تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی زیر صدارت اجلاس میں امریکہ کی جنوبی ایشیا بارے نئی پالیسی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ قومی سلامتی کے اس اجلاس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے نئی پالیسی بارے حکمت عملی اور پاکستان کی طرف سے موثر رد عمل دینے بارے غور کیا گیا۔
اس اجلاس میں وزیر خارجہ اور سکیورٹی اداروں نے ٹرمپ کے پاکستان مخالف بیان اور پاکستا ن کے رد عمل پر بریفنگ دی۔ اس اجلاس میں کہا گیا کہ امریکہ افغانستان میں کارروائیاں پاکستان کی سرحد کے قریب لانے کا خواہش مند ہے۔ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں سے متعلق تمام الزام مسترد کرتے ہیں۔ پاکستان میں دہشتگردوں کے کوئی ٹھکانے موجود نہیں۔ قومی سلامتی کمیٹی نے چین کے پاکستان سے متعلق بیان کا خیر مقدم کرتے ہوئیکہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اسٹیٹ کا کردار ادا کیا ہے۔ مگر پاکستان کی قربانیوں کو یکسر نظر انداز کر دیا گیا۔ واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ پاکستان دہشت گردوں کی حمایت کرتا ہے اور انہیں پناہ گاہیں فراہم کرتا ہے۔