لندن(مانیٹرنگ ڈیسک)سعودی بادشاہ شاہ سلمان نے 100 ملین امریکی ڈالر سے دنیا کی مہنگی ترین چھٹیاں گزاریں۔ معروف برطانوی اخبار ’’ڈیلی میل آن لائن‘‘ کی رپورٹ کے مطابق مراکش میں صرف چند ہفتے چھٹیاں گزارنے والے سعودی فرمانروا ملک سلمان کے دورے پر 100 ملین امریکی ڈالر خرچ ہوئے۔ یہ ایسی حالت میں ہے کہ خادم الحرمین کے ہمسایہ ملک یمن میں مسلمان بچے اور خواتین بھوک سے مررہے ہیں۔تسنیم
خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق برطانوی روزنامہ اینڈیپنڈنٹ کا کہنا ہے کہ سعودی فرمانروا ملک سلمان نے مراکش میں صرف چند ہفتے قیام کے دوران 100 ملین امریکی ڈالر خرچ کئے۔نام نہاد خادم الحرمین مراکش میں موجود سیاحتی مقامات میں چھٹیاں گزارنے گئے اور وہاں ایک سو ملین سے زائد امریکی ڈالر صرف چند ہفتوں میں اڑا دئے جبکہ خادمین کے ہمسایہ ملک یمن میں مسلمان بچے اور خواتین بھوک سے مررہے ہیں۔برطانوی روزنامہ نے انکشاف کیا ہے کہ سالانہ لاکھوں سیاح مراکش کا رخ کرتے ہیں جس سے اس ملک کو کروڑوں ڈالر کا فائدہ حاصل ہوتا ہے لیکن اس بار صرف ایک آدمی ایسا آیا جس نے ایک لاکھ پچاس ہزار سیاحوں کے برابر پیسہ خرچ کرکے مراکشیوں کو بہت خوش کیا۔برطانوی روزنامہ کے مطابق وہ اور کوئی نہیں سعودی عرب کے بادشاہ ملک سلمان ہیں۔واضح رہے کہ ملک سلمان تین ہفتے قبل شاہی خاندان کے سینکڑوں افراد کے ساتھ سیر و تفریح کے لئے مراکش پہنچے تھے۔العالم ٹی وی نے رپورٹ دی تھی کہ ملک سلمان کے ساتھ ایک ہزار افراد ہیں جن کے لئے مراکش کے فائیو اسٹار ہوٹلز کے 800 کمرے بک کئے گئے ہیں۔خبر رساں ادارے آناتولی کا کہنا ہے کہ فائیو اسٹار ہوٹلز کے 800 کمروں کو پورے ایک ماہ کے لئے بک کیا گیا تھا۔خیال رہے کہ سعودی بادشاہ موسم گرما کی چھٹیاں گزارنے تیسری مرتبہ مراکش گئے ہیں۔