جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

سرحدی علاقے میں فوج داخل کرنے کے بعد بھارت کا چین کیخلاف ایک اورجارحانہ اقدام

datetime 18  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی) بھارت ملک میں چین کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا ،چینی سرمایہ کاری کو دی گئی پیش کشوں کی منظوری میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی ہے ،بھارت کے 18 شہروں کو بجلی کی فراہمی چینی ادارے ہاربن الیکٹرک، ڈونگفانگ الیکٹرانکس، شنگھائی الیکٹرک، اور بیجنگ سیفنگ آٹومیشن کی طرف سے کی جا رہی ہے،بھارتی مقامی کمپنیوں نے بجلی کے شعبے میں چین کی شمولیت کا مقابلہ کیا اور سیکورٹی خدشات اٹھائے اور چینی مارکیٹوں تک محدود رسائی کے بارے میں شکایت کی ہیں،

موجودہ سرمایہ کاری ا نظام نے بھارت کو چین کی مارکیٹ بنا دیا ہے چین جب چاہے آکر بھارت میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے لیکن بھارتی کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری نہیں کر سکتی اور نہ کمائی کر سکتی ہیں،بھارت چینی سرمایہ کاری کے خلاف نئی پابندیوں بارے غور کر رہا ہے، چین کے معروف اخبارپیپلز ڈیلی نے دی رائٹرز اور بھارتی اخبار منٹ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رائٹرز کے مطابق بھارت چینی سرمایہ کاری کے خلاف نئی پابندیوں بارے غور کر رہا ہے۔ رائٹرز کے مطابق سینٹرل الیکٹریکل اتھارٹی (سی ای ای) کو کہا گیا تھا کہایسی پالیسی مرتب کی جائے جس میں بجلی کی منتقلی کے معاہدے کے لئے مخصوص کاروباری اداروں کو مقرر کیا جاسکے۔جیسے کہ کمپنیوں کی سرمایہ کاری مدت محدود کرنا اور کمپنیوں میں بھارتی مقامی افراد کو بڑی پوسٹوں پر تعینات کرنا وغیرہ شامل ہیں۔چینی اخبار نے دی رائٹرز کے حوالے سے بتایا کہ بھارت کے 18 شہروں کو بجلی کی فراہمی چینی ادارے ہاربن الیکٹرک، ڈونگفانگ الیکٹرانکس، شنگھائی الیکٹرک، اور بیجنگ سیفنگ آٹومیشن کی طرف سے کی جا رہی ہے۔بھارتی مقامی کمپنیوں نے بجلی کے شعبے میں چین کی شمولیت کا مقابلہ کیا اور سیکورٹی خدشات اٹھائے اور چینی مارکیٹوں تک محدود رسائی کے بارے میں شکایت کی ہیں۔ جبکہ چین کے معروف روزنامہ نے دی منٹ اخبار کے حوالے سے کہا کہ یہ تمام خبریں محض افوہ ہیں اور بھارت ایسی تمام خبروں کی تردید کرتا ہے ۔

دی منٹ کے مطابق بھارت ملک میں چین کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا۔،چینی سرمایہ کاری کو دی گئی پیش کشوں کی منظوری میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی ہے۔دوسری طرفبھارت اخبار فنانشل ٹائمز سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع پیوش گویال نے کہا ہے کہ موجودہ سرمایہ کاری ا نظام نے بھارت کو چین کی مارکیٹ بنا دیا ہے چین جب چاہے آکر بھارت میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے لیکن بھارتی کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری نہیں کر سکتی اور نہ کمائی کر سکتی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر بھارت چینی سرمایہ کاروں پر بندش لگاتا ہے تو بھارت چین کو زیادہ متاثر کر سکتا ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…