منگل‬‮ ، 24 دسمبر‬‮ 2024 

سرحدی علاقے میں فوج داخل کرنے کے بعد بھارت کا چین کیخلاف ایک اورجارحانہ اقدام

datetime 18  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بیجنگ (آئی این پی) بھارت ملک میں چین کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا ،چینی سرمایہ کاری کو دی گئی پیش کشوں کی منظوری میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی ہے ،بھارت کے 18 شہروں کو بجلی کی فراہمی چینی ادارے ہاربن الیکٹرک، ڈونگفانگ الیکٹرانکس، شنگھائی الیکٹرک، اور بیجنگ سیفنگ آٹومیشن کی طرف سے کی جا رہی ہے،بھارتی مقامی کمپنیوں نے بجلی کے شعبے میں چین کی شمولیت کا مقابلہ کیا اور سیکورٹی خدشات اٹھائے اور چینی مارکیٹوں تک محدود رسائی کے بارے میں شکایت کی ہیں،

موجودہ سرمایہ کاری ا نظام نے بھارت کو چین کی مارکیٹ بنا دیا ہے چین جب چاہے آکر بھارت میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے لیکن بھارتی کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری نہیں کر سکتی اور نہ کمائی کر سکتی ہیں،بھارت چینی سرمایہ کاری کے خلاف نئی پابندیوں بارے غور کر رہا ہے، چین کے معروف اخبارپیپلز ڈیلی نے دی رائٹرز اور بھارتی اخبار منٹ کے حوالے سے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ رائٹرز کے مطابق بھارت چینی سرمایہ کاری کے خلاف نئی پابندیوں بارے غور کر رہا ہے۔ رائٹرز کے مطابق سینٹرل الیکٹریکل اتھارٹی (سی ای ای) کو کہا گیا تھا کہایسی پالیسی مرتب کی جائے جس میں بجلی کی منتقلی کے معاہدے کے لئے مخصوص کاروباری اداروں کو مقرر کیا جاسکے۔جیسے کہ کمپنیوں کی سرمایہ کاری مدت محدود کرنا اور کمپنیوں میں بھارتی مقامی افراد کو بڑی پوسٹوں پر تعینات کرنا وغیرہ شامل ہیں۔چینی اخبار نے دی رائٹرز کے حوالے سے بتایا کہ بھارت کے 18 شہروں کو بجلی کی فراہمی چینی ادارے ہاربن الیکٹرک، ڈونگفانگ الیکٹرانکس، شنگھائی الیکٹرک، اور بیجنگ سیفنگ آٹومیشن کی طرف سے کی جا رہی ہے۔بھارتی مقامی کمپنیوں نے بجلی کے شعبے میں چین کی شمولیت کا مقابلہ کیا اور سیکورٹی خدشات اٹھائے اور چینی مارکیٹوں تک محدود رسائی کے بارے میں شکایت کی ہیں۔ جبکہ چین کے معروف روزنامہ نے دی منٹ اخبار کے حوالے سے کہا کہ یہ تمام خبریں محض افوہ ہیں اور بھارت ایسی تمام خبروں کی تردید کرتا ہے ۔

دی منٹ کے مطابق بھارت ملک میں چین کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں رکھتا۔،چینی سرمایہ کاری کو دی گئی پیش کشوں کی منظوری میں کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی جا رہی ہے۔دوسری طرفبھارت اخبار فنانشل ٹائمز سے بات چیت کرتے ہوئے بھارتی وزیر دفاع پیوش گویال نے کہا ہے کہ موجودہ سرمایہ کاری ا نظام نے بھارت کو چین کی مارکیٹ بنا دیا ہے چین جب چاہے آکر بھارت میں سرمایہ کاری کر سکتا ہے لیکن بھارتی کمپنیاں چین میں سرمایہ کاری نہیں کر سکتی اور نہ کمائی کر سکتی ہیں۔ تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر بھارت چینی سرمایہ کاروں پر بندش لگاتا ہے تو بھارت چین کو زیادہ متاثر کر سکتا ہے۔

موضوعات:



کالم



طفیلی پودے‘ یتیم کیڑے


وہ 965ء میں پیدا ہوا‘ بصرہ علم اور ادب کا گہوارہ…

پاور آف ٹنگ

نیو یارک کی 33 ویں سٹریٹ پر چلتے چلتے مجھے ایک…

فری کوچنگ سنٹر

وہ مجھے باہر تک چھوڑنے آیا اور رخصت کرنے سے پہلے…

ہندوستان کا ایک پھیرا لگوا دیں

شاہ جہاں چوتھا مغل بادشاہ تھا‘ ہندوستان کی تاریخ…

شام میں کیا ہو رہا ہے؟

شام میں بشار الاسد کی حکومت کیوں ختم ہوئی؟ اس…

چھوٹی چھوٹی باتیں

اسلام آباد کے سیکٹر ایف ٹین میں فلیٹس کا ایک ٹاور…

26نومبر کی رات کیا ہوا؟

جنڈولہ ضلع ٹانک کی تحصیل ہے‘ 2007ء میں طالبان نے…

بے چارہ گنڈا پور

علی امین گنڈا پور کے ساتھ وہی سلوک ہو رہا ہے جو…

پیلا رنگ

ہم کمرے میں بیس لوگ تھے اور ہم سب حالات کا رونا…

ایک ہی بار

میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…