ہربن (آئی این پی )جاپان کی بدنام یونٹ 731 کی طرف سے انسانوں پر جراثیمی جنگ کے تجربات کرنے کا انکشاف ہوا ہے ، یہ انکشاف چین کے شمال مشرقی صوبے ہیلانگ جیانگ کے شہر ہربن کے ایک عجائب گھر سے جاری کیا گیا ہے ، جاپانی فوج کے یونٹ 731کے جنگی جرائم کے بارے میں اس میوزیم میں شہادتیں جمع کی گئی تھیں ، اس لئے اسے شہادتوں کا عجائب گھر کہا جاتا ہے ،
اس میں جرمنی فوج کے لوگوں نے جنگی جرائم کا اعتراف کیا ہے اور اس کے انسانوں پر تجربات کے بارے میں بتایا ہے کہ اس یونٹ کے فوجیوں کی پرانی تصاویر اور ایک ان کیوبیٹر بھی دستیاب ہوا ہے جس سے طاعون کے جرا ثیم پیدا کئے جاتے تھے ،یہ ان کیوبیٹر ہربن کے ایک رہائشی سے دستیاب ہوا ہے جسے براہ راست یونٹ 731کے تجربات کا پتہ چلتا ہے ۔یہ بات عجائب گھر کے جن چینگ من نے بتائی ہے ، جنگی جرائم کا ارتکاب کرنیوالوں کے اقبالی بیانات کی بھی تصدیق کی گئی ہے، ان جراثیم کی بنیاد ایک ثقافتی کمرہ تھا جو کہ 12سے 24گھنٹوں میں 10کلوگرام جراثیم پیدا کر سکتا تھا اور اس مقصد کیلئے چار ان کیوبیٹر استعمال کئے جاتے تھے ،یونٹ 731خفیہ جراثیمی اور کیمیکل جنگی ہتھیاروں کا تحقیقی اڈہ تھا جو 1935ء میں دوسری جنگ عظیم کے دوران چین اور جنوب مشرقی ایشیاء میں ہربن میں قائم کیا گیا تھا ، اس تجربہ گاہ میں روس، کورین جزائر ،منگولیا کے بچوں اور بڑوں کو لایا جاتا اور ان پر کیمیائی اور جراثیمی ہتھیاروں کا تجربہ کیا جاتا ، یونٹ731ء میں کم از کم 3000افراد پر ایسے تجربات کئے گئے جبکہ جاپان کے جراثیمی ہتھیاروں کے ذریعے3لاکھ افراد کو موت کے گھاٹ اتارا گیا ، 13اگست کو اس سلسلے میں ایک دستاویزی فلم بھی پیش کی گئی تھی جس میں دوسری جنگ عظیم کے دوران جاپانیوں کے تاریخی مظالم پیش کئے گئے تھے ، 1945ء میں جاپان کی شکست کے بعد یہ یونٹ چائنا سے واپس بلالی گئی تا ہم 3000بچے اور کچھ تجرباتی آلات یہاں رہ گئے کئی جاپانی بچے چینی خاندانوں نے بھی اٹھا لئے تھے ۔