اتوار‬‮ ، 21 دسمبر‬‮ 2025 

بھارت نے بھی قطر کیخلاف نیا محاذ کھول دیا،سنگین الزامات عائد

datetime 16  اگست‬‮  2017 |

نئی دہلی (این این آئی)بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو ایسی معلومات ملی ہیں جن سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ قطر سے مالابار کے علاقے میں خیراتی کاموں کے نام پر آنے والی امدادی رقوم کا بڑا حصہ ایک ایسی تنظیم کے ہاتھ لگ رہا ہے جس کے دہشت گرد عناصر سے تعلقات رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس تنظیم سے وابستہ ایجنسیوں کو 96 کروڑ روپے کی خطیر رقم قطر سے موصول ہوئی تھی اور پھر یہ رقم ملک کے مختلف علاقوں میں منتقل کردی گئی تھی۔

قبل ازیں بھارتی حکام کو یہ بھی اطلاع ملی تھی کہ جنوبی شہروں حیدر آباد اور بنگلور میں دہشت گردی کے حملے کرنے والوں کو ریاست کیرالہ سے مالی امداد ملی تھی۔این آئی اے کے مطابق بیرونی ممالک سے امدادی رقوم وصول کرنے والی بیشتر غیر سرکاری تنظیمیں( این جی اوز) کا صرف کاغذوں ہی میں وجود ہے اور عملی طور پر وہ کہیں نہیں پائی جاتی ہیں۔اس تنظیم کے کارپردازوں کے بارے میں حکا م ان شبہات کا اظہار کرچکے ہیں کہ ان کا سخت گیر گروپ داعش اور متنازع ریاست کشمیر سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کے لیے بندے بھرتی کرنے میں بھی کردار رہا ہے۔ان مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر وایاناڈ ، کوزیکوڈ اور ملاپ پرام کے اضلاع میں جائیدادیں اور عمارتیں خرید کی تھیں۔بھارتی حکام نے اس شْبے کا بھی اظہار کیا ہے کہ پہلے غیرملکی فنڈز سے جائیدادیں اور املاک خرید کی جاتی ہیں ۔ پھر انھیں فروخت کردیا جاتا ہے اور یوں ان رقوم کو پاک صاف اور قانونی بنا لیا جاتا ہے۔یادرہے کہ یہ این جی او گذشتہ پانچ سال سے مالابار اور کیرالہ میں سماجی خدمات اور دوسری خیراتی سرگرمیوں میں فعال ہے اور اس کے ذمے داران اس کو قطر سے امدادی رقوم وصولنے کے لیے ایک چھتری کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔این آئی اے نے اس تنظیم کے خلاف تحقیقات کے لیے پولیس اور دوسرے حکام سے مدد حاصل کی ہے اور اس نے اس سے وابستہ ذیلی تنظیموں کی رکنیت رکھنے والے سرکاری ملازمین کے بارے میں بھی معلومات جمع کرنا شروع کردی ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



تاحیات


قیدی کی حالت خراب تھی‘ کپڑے گندے‘ بدبودار اور…

جو نہیں آتا اس کی قدر

’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…