جمعرات‬‮ ، 23 جنوری‬‮ 2025 

بھارت نے بھی قطر کیخلاف نیا محاذ کھول دیا،سنگین الزامات عائد

datetime 16  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نئی دہلی (این این آئی)بھارت کی قومی تحقیقاتی ایجنسی ( این آئی اے ) کو ایسی معلومات ملی ہیں جن سے یہ انکشاف ہوا ہے کہ قطر سے مالابار کے علاقے میں خیراتی کاموں کے نام پر آنے والی امدادی رقوم کا بڑا حصہ ایک ایسی تنظیم کے ہاتھ لگ رہا ہے جس کے دہشت گرد عناصر سے تعلقات رہے ہیں۔میڈیارپورٹس کے مطابق اس تنظیم سے وابستہ ایجنسیوں کو 96 کروڑ روپے کی خطیر رقم قطر سے موصول ہوئی تھی اور پھر یہ رقم ملک کے مختلف علاقوں میں منتقل کردی گئی تھی۔

قبل ازیں بھارتی حکام کو یہ بھی اطلاع ملی تھی کہ جنوبی شہروں حیدر آباد اور بنگلور میں دہشت گردی کے حملے کرنے والوں کو ریاست کیرالہ سے مالی امداد ملی تھی۔این آئی اے کے مطابق بیرونی ممالک سے امدادی رقوم وصول کرنے والی بیشتر غیر سرکاری تنظیمیں( این جی اوز) کا صرف کاغذوں ہی میں وجود ہے اور عملی طور پر وہ کہیں نہیں پائی جاتی ہیں۔اس تنظیم کے کارپردازوں کے بارے میں حکا م ان شبہات کا اظہار کرچکے ہیں کہ ان کا سخت گیر گروپ داعش اور متنازع ریاست کشمیر سے تعلق رکھنے والی تنظیموں کے لیے بندے بھرتی کرنے میں بھی کردار رہا ہے۔ان مشتبہ افراد نے مبینہ طور پر وایاناڈ ، کوزیکوڈ اور ملاپ پرام کے اضلاع میں جائیدادیں اور عمارتیں خرید کی تھیں۔بھارتی حکام نے اس شْبے کا بھی اظہار کیا ہے کہ پہلے غیرملکی فنڈز سے جائیدادیں اور املاک خرید کی جاتی ہیں ۔ پھر انھیں فروخت کردیا جاتا ہے اور یوں ان رقوم کو پاک صاف اور قانونی بنا لیا جاتا ہے۔یادرہے کہ یہ این جی او گذشتہ پانچ سال سے مالابار اور کیرالہ میں سماجی خدمات اور دوسری خیراتی سرگرمیوں میں فعال ہے اور اس کے ذمے داران اس کو قطر سے امدادی رقوم وصولنے کے لیے ایک چھتری کے طور پر استعمال کررہے ہیں۔این آئی اے نے اس تنظیم کے خلاف تحقیقات کے لیے پولیس اور دوسرے حکام سے مدد حاصل کی ہے اور اس نے اس سے وابستہ ذیلی تنظیموں کی رکنیت رکھنے والے سرکاری ملازمین کے بارے میں بھی معلومات جمع کرنا شروع کردی ہیں۔

موضوعات:



کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…