صنعا(مانیٹرنگ ڈیسک)حوثی اور معزول صالح کی ملیشیائوں نے یمنی عازمین حج کے پاسپورٹ قبضے میں لے لئے، مقدس فریضے کی ادائیگی میں رکاوٹیں کھڑی کر دی گئیں۔ حوثی باغی ملیشیاؤں کے زیر انتظام چیک پوائنٹس پر عازمین حج کی ایک بڑی تعداد سے پاسپورٹ لے لیے گئے جس کے نتیجے میں حجاج کی گروپنگ کا شیڈول درہم برہم ہو گیاہے۔سعودی عرب کے ساتھ
متفقہ پروگرام کے تحت ان عازمین کی الودیعہ کی زمینی گزرگاہ پر گروپنگ کی جانا تھی۔وزارت اوقاف میں حج و عمرہ سیکشن کے سیکرٹری مختار الرباش نے یمنی خبر رساں ایجنسی کو دئیے گئے بیان میں باغیوں کی جانب سے اس بلاجواز اقدام کی سکت مـذمت کی ہے اور حج کے معاملے کو سیاسی تنازع میں کھینچنے کے باغیوں کی جانب سے اس عمل کو مسترد کر دیا ہے۔واضح رہے کہ یمنی وزارت اوقاف کے حج سیکشن کے مطابق رواں برس یمنی عازمین حج کی تعداد 24255ہے تاہم حوثی باغی ملیشیا کی جانب سے حاجیوں کے پاسپورٹ قبضے میں لینے اور ان کی سعودی عرب روانگی سے قبل گروپنگ کے عمل میں رکاوٹیں کھڑی کرنے کے بعد سیکڑوں عازمین حج کا سعودی عرب جانا اب ممکن نہیں رہا۔خیال رہے کہ حوثی باغیوں کو ایران کی حمایت حاصل ہے اور وہ یمن کی آئینی حکومت کے خلاف مسلح بغاوت کر رہے ہیں جبکہ یمن میں حوثی ملیشیا کے خلاف یمن کی قومی فوج اور عرب ممالک کے اتحاد پر مشتمل فوج کارروائیوں میں مصروف ہے۔ حوثی اس سے قبل سعودی عرب پر کئی میزائل اور راکٹ فائر کر چکے ہیں جن میں سے متعدد کا ٹارگٹ پر پہنچنے سے قبل ہی سعودی ائیرڈیفنس فوج نے تباہ کر دیا تھا تاہم کچھ راکٹ سعودی عرب کے سرحدی شہر قطیف میں بھی آکر گرے تھے جن سے کئی شہری زخمی بھی ہو چکے ہیں جبکہ حوثی سعودی عرب کے خلاف کئی مرتبہ جنگ کا اعلان بھی کر چکے ہیں۔