کیف/واشنگٹن(این این آئی)ایک امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں امکان ظاہر کیا ہے کہ شمالی کوریا نے راکٹ انجن یوکرائنی فیکٹری سے خریدے ہیں تاہم یوکرائن کی حکومت نے اس خبر کی سختی سے تردید کی ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق یوکرائن نے اس خبر کی
تردید کی ہے کہ اْس نے کبھی بھی میزائل ٹیکنالوجی یا اْس کے حوالے سے معلومات یا کسی قسم کے پرزے شمالی کوریا کو فراہم نہیں کیے ہیں۔ امریکا کے معتبر اخبار نے رپورٹ کیا ہے کہ شمالی کوریا نے میزائل میں استعمال ہونے والے راکٹ انجن امکاناً یوکرائن میں قائم ایک فیکٹری سے خریدے ۔اس خبر کے جواب میں یوکرائن کی سکیورٹی اور ڈیفنس کونسل کے سیکرٹری اولیکزانڈرٹْرشینوف نے تردیدی بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ راکٹ انجن کبھی بھی یوکرائن کی جانب سے فراہم نہیں کیے گئے ہیں۔ ٹرشینوف کا کہناتھاکہ یہ یوکرائن کو بدنام کرنے کی ایک مہم قرار دی جا سکتی ہے۔اولیکزانڈرٹْرشینوف نے ایسے خدشات ظاہر کیے ہیں کہ یوکرائن مخالف اس بیان کے پسِ پردہ روس کی خفیہ ایجنسی کے ایجنٹ بھی ہو سکتے ہیں۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ سرکاری راکٹ انجن ساز ادارے یوڑماش کو سابق سوویت یونین کے زوال کے بعد سیخراب مالی صورت حال کا سامنا ہے۔اس ادارے کو مزید مشکلات کا سامنا اْس وقت کرنا پڑا جب روس نے بھی اس کے ساتھ کاروباری تعلقات منجمد کر دیے تھے۔ اخبار کے مطابق یہ فیکٹری ممکنہ طور پر شمالی کوریائی میزائل سازی کا بڑی ذریعہ ہو سکتا ہے۔