اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ بھی شمالی کوریا کے ایٹمی میزائل کی زد میں آ گیا، جنگ کی تیاریاں عروج پر، خطرے کی گھنٹی بج گئی، تفصیلات کے مطابق امریکہ کے اعلیٰ ترین جنرل واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان غیر معمولی خطرات کی صورت حال پرجزیرہ نما کوریا پہنچ گئے۔ سفر کے دوران امریکی جنرل جو ڈنفرڈ نے میڈیا نمائندوں کو بتایا کہ امریکی فوج کی بنیادی توجہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک کرنے سے متعلق انتظامیہ کی سفارتی اور اقتصادی مہم کی مدد کرنا ہے۔ امریکی جنرل نے کہا کہ
وہ حملے کے منصوبے بھی بنا رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک فوجی راہنما کی حیثیت سے مجھے یہ یقینی بنانا ہے کہ سفارتی اور اقتصادی دباؤ کی مہم کی ناکامی پر صدر کے پاس قابل عمل فوجی ترجیحات بھی موجود ہوں۔ جنرل ڈنفرڈ نے اوسان ایئر بیس پر آمد کے بعد بغیر کوئی وقت ضائع کیے خطے کے حالات کا جائزہ لینے کے لیے اعلیٰ ترین کمانڈروں سے ملاقات کی۔ اس سال شمالی کوریا نے جوہری میزائل کے کامیاب تجربے کیے ہیں۔ پیانگ یانگ کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ایسا میزائل موجود ہے جو امریکہ کو نشانہ بنا سکتا ہے۔