جمعہ‬‮ ، 15 اگست‬‮ 2025 

موسمیاتی تبدیلی ،یورپ بڑی تباہی کی زد میں،سائنسدانوں نے لرزہ خیز پیش گوئی کردی

datetime 7  اگست‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

نیویارک(آئی این پی )ایک نئی مطالعاتی رپورٹ میں اس خدشے کا اظہار کیا گیا ہے کہا کہ اگر عالمی حدت کے اثرات کا تدارک نا کیا گیا تو رواں صدی کے اواخر میں یورپ میں موسم کی شدت کے باعث ہونے والی اموات میں 50 گنا اضافہ ہو سکتا ہے۔امریکی میڈیا کے مطابق ‘لانسیٹ پلینٹری ہیلتھ جرنل’ میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلیوں

کی وجہ سے پیدا ہونے والی قدرتی آفات کے باعث 2100 تک ہر سال ایک لاکھ 52 ہزار اموات واقع ہو سکتی ہیں جبکہ حالیہ عرصے کے دوران ایسے حادثات میں ہر سال ہلاک ہو نے والوں کی تعداد صرف تین ہزار ہے۔ تحقیق کاروں کا کہنا ہے کہ جنوبی یورپ میں ہونے والا ں قصان زیادہ ہو سکتا ہے۔رپورٹ میں تنبیہ کی گئی ہے کہ “جب تک عالمی حدت کے اثرات کو ایک فوری مسئلہ سمجھتے ہوئے اس کا تدارک نہیں کیا جاتا اور اس کے اثرات سے نمٹنے کے لیے مناسب اقدامات نہیں کیے جاتے ہیں، 35 کروڑ یورپی شہریوں کو رواں صدی کے اواخر تک ہر سال انتہائی شدید آب و ہوا کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔اس مطالعاتی رپورٹ میں کی گئی پیش گوئی اس مفروضے پر مبنی ہے کہ گرین ہاس گیسوں کے اخراج میں کوئی کمی واقع نہیں ہو گی اور موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی روک تھام کے لیے کوئی اقدامات نہیں کیے جاتے ہیں۔اس رپورٹ کے ایک شریک تحقیق کار گیووانی فورزئیر نے کہا کہ “اکیسویں صدی میں موسمیاتی تبدیلی انسانی صحت کو لاحق عالمی خطرات میں سے ایک ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہونے والے خطرات معاشرتی طور پر بھی نقصان کا باعث بن سکتے ہیں۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



شیلا کے ساتھ دو گھنٹے


شیلا سوئٹزر لینڈ میں جرمنی کے بارڈرپر میس پراچ(Maisprach)میں…

بابا جی سرکار کا بیٹا

حافظ صاحب کے ساتھ میرا تعارف چھ سال کی عمر میں…

سوئس سسٹم

سوئٹزر لینڈ کا نظام تعلیم باقی دنیا سے مختلف…

انٹرلاکن میں ایک دن

ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…