نئی دہلی (آئی این پی )بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ نوازشریف کی سپریم کورٹ کے ہاتھوں نااہلی کے بعداب یہ دیکھنا ہے کہ کیا پا کستان کے منتخب سویلین نمائندے سابق صدر پرویز مشرف جیسے لوگوں کو اسی عدالت کے سامنے جوابدہ بنانے کیلئے کردار ادا کرسکیں گے اور یہ پاکستان کی حقیقی جمہوری تبدیلی کا ایک حقیقی اشارہ ہوسکتا ہے ۔
معروف بھارتی اخبار’’دی ہندو‘‘ نے اپنی رپورٹ میں لکھا ہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے وزیراعظم نوازشریف کی نااہلی کے بعد اب یہ دیکھنا ہے کہ کیا پاکستان کے منتخب نمائندے سابق صدر پرویز مشرف کو بھی اسی عدالت کے سامنے جوابدہ ہونے کیلئے سپریم کورٹ پر دباؤ ڈال سکیں گئے یا نہیں؟۔اخبار لکھتا ہے کہ شاہد سپریم کورٹ کی جانب سے نوازشریف کو نااہل کرنے کی بڑی وجہ دبئی کی ایک کمپنی سے اقامہ حاصل کرنا تھا۔ ایک سابق صدر اور سابق آرمی چیف جنرل (ر) پرویز مشرف جن پر ریاست کے خلاف غداری کا الزام عائد کیا گیا اور مقدمے کی سماعت کے دوران انھیں ایک معاہدے کے تحت ملک چھوڑنے کی اجازت دی گئی اور عدالتوں کی جانب سے انھیں مفرور قرار دیا گیا اور اب وہ لندن اور دبئی میں واقع اپنے پارٹمنٹس میں قیام پذیر ہیں۔عدالت کا فیصلہ اس بنیاد پر تھا کہ نوازشریف نے متحدہ عرب امارات کی ایف زیڈ ای کمپنی کی آمدن سے موصول ہونے والی تفصیلات ظاہر نہیں کی تھیں۔شاہدپاکستان کے منتخب سویلین نمائندے سابق صدر پرویز مشرف جیسے لوگوں جنھوں نے بھی ایسا اور اس سے بھی زیادہ کیاکو اسی عدالت کے سامنے جوابدہ بنانے کیلئے کردار ادا کرسکیں اور یہ پاکستان کی حقیقی جمہوری تبدیلی کا ایک حقیقی اشارہ ہوسکتا ہے ۔