منگل‬‮ ، 16 دسمبر‬‮ 2025 

ترک صدر کا ہنگامی سعودی عرب کا دورہ ۔۔ مقصد کیا ہے ؟ 

datetime 24  جولائی  2017 |

واشنگٹن (این این آئی)ترک صدر رجب طیب اردوان اتوار سے خلیجی ملکوں کے دو روزہ دورے کا آغاز کر رہے ہیں، جس کا مقصد قطر کے بحران کے حل کی کوشش کرنا ہے، جس میں قطر اور چار عرب ریاستیں ملوث ہیں، جنھوں نے اس جزیرہ نما ملک پر دہشت گردی کی حمایت یا الزام لگایا ہے۔

عرب ٹی وی کے مطابق سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے قطر کے ساتھ تعلقات منقطع کردیے ہیں، اور وہ اْس کے خلاف زمینی اور بحری محاصرے پر عمل پیرا ہیں، تیل سے مالا مال اِس ملک پر انتہاپسندوں کی مدد اور خطے میں عدم استحکام کی کوششیں کرنے کا الزام لگایا ہے۔ قطر اِن الزامات کو مسترد کرتا ہے۔قطر میں ترکی کے ایک سابق سفیر، مدہت روندی نے کہا کہ ترکی امن اور استحکام قائم کرنے میں سہولت کار کا کام بجا لانے کی کوشش کر رہا ہے۔اْنھوں نے کہا کہ اگر ممکن ہوا، تو اردوان لوگوں کو اکٹھا کریں گے اور ایک فریق کے پیغامات دوسرے کو پہنچائیں گے۔اردوان اپنے دورے کا آغاز بندرگاہ والے سعودی شہر، جدہ سے کر رہے ہیں، جہاں وہ شاہ سلمان بن عبد العزیز اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد، ترک صدر کویت جائیں گے جہاں وہ کویت کے امیر شیخ صباح الاحمد الصباح سے ملیں گے، جس کے بعد وہ قطر جائیں گے، جہاں اْن کی ملاقات شیخ تمیم بن حماد الثانی سے ہوگی۔

چند مبصرین نے اردوان کے دورے کے بارے میں شبہات کا اظہار کیا ہے۔ گلوبل پارٹنرزنامی گروپ سے منسلک سیاسی مشیر، عتیلا یسلادا کا کہنا تھا کہ ترکی کی مذاکراتی مہارت کو دیکھتے ہوئے، میں نہیں سمجھتا کہ ترکی کو کوئی پیش رفت حاصل ہوسکے گی۔بقول اْن کے،عرب دنیا میں ترکی کی باتوں کو خاص وزن نہیں دیا جاتا۔ (احمد) داؤداوگلو (ترکی کے سابق وزیر اعظم) کو شاید یہ حیثیت حاصل تھی، یا پھر (عبد اللہ) گل (ترکی کے سابق صدر) ایسا کرسکتے تھے، لیکن اردوان کے ساتھ یہ معاملہ نہیں ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



ویل ڈن شہباز شریف


بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…