پیر‬‮ ، 07 اپریل‬‮ 2025 

بس چند سال اور پھر دنیا میں کیا کام ہونے والا ہے ؟ عالمی ماہرین کی رپورٹ نے ہلچل مچا دی

datetime 14  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)عالمی ماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ 2050 تک دنیا کی آبادی 10 ارب کے آس پاس پہنچ جائے گی لیکن زرعی زمین سے اناج پیدا کرنے کا عمل روایتی ہونے کی وجہ سے اناج کی کمی کا خدشہ ہے جو بھوک پھیلنے کا سبب ہوگا۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق ماہرین نے کہاکہ آبادی میں افزائش کا عمل مسلسل جاری ہے لیکن زمین کا رقبہ اتنا ہی ہے اورشہروں کے پھیلاو کے باعث زیر کاشت رقبہ کم ہورہا ہے۔اس وقت بھوک کے پھیلنے کی کیفیت یہ ہے کہ ہر9 میں سے ایک شخص خوراک سے محروم ہے۔ اناج میں کمی کی ایک وجہ زمین کی زرخیزی میں کمی بھی بتائی جاتی ہے۔اس صورتحال پر سماجی ماہرین کا کہنا تھا کہ آبادی میں اضافے کا عمل روکنا ناممکن ہے۔ 2030 میں دنیا کی آبادی آٹھ ارب ساٹھ کروڑ کے لگ بھگ ہو جائے گی جبکہ 2050 میں یہ آبادی دس ارب کے قریب پہنچنے کا امکان ہے اور آبادی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو 83 برس بعد زمین پر11 ارب سے زائد نفوس بستے ہوں گے۔سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ زمین پر پیدا ہونے والے اناج سے خوراک کم نہیں ہوئی ہے لیکن اصل مسئلہ اس کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ماہرین کے مطابق خوراک کھانے سے زیادہ ضائع کی جاتی ہے اور یہی بھوک میں افزائش کی بنیاد ہے۔ اس عمل میں ضروری ہے کہ خوراک کے ضائع ہونے کے سلسلے کو کسی طرح روکا جائے اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو بھوک کا نشان مٹانا آسان ہو گا۔زرعی سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے زمین بردگی کا عمل جاری ہے اور کئی زرعی علاقے اب کاشت کے قابل نہیں رہے۔

اس کی ایک بنیادی وجہ زیرزمین پانی کی کمیابی اور نمکیات میں اضافہ بھی ہے۔زرعی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مسلسل کاشت سے زمین کی زرخیزی بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے۔ اس وقت زمین سے فی نفوس 4 ہزار کیلوریز پیدا کی جا رہی ہیں اور یہ ہر انسان کی ضرورت سے دو گنا ہے، اگر اقوامِ عالم کوئی استعمال کا بہتر نظام واضح کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو کم از کم موجودہ آبادی کے لیے خوراک کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں رہے گی۔

موضوعات:



کالم



زلزلے کیوں آتے ہیں


جولیان مینٹل امریکا کا فائیو سٹار وکیل تھا‘…

چانس

آپ مورگن فری مین کی کہانی بھی سنیے‘ یہ ہالی ووڈ…

جنرل عاصم منیر کی ہارڈ سٹیٹ

میں جوں ہی سڑک کی دوسری سائیڈ پر پہنچا‘ مجھے…

فنگر پرنٹس کی کہانی۔۔ محسن نقوی کے لیے

میرے والد انتقال سے قبل اپنے گائوں میں 17 کنال…

نارمل معاشرے کا متلاشی پاکستان

’’اوئے پنڈی وال‘ کدھر جل سیں‘‘ میں نے گھبرا…

آپ کی امداد کے مستحق دو مزید ادارے

یہ2006ء کی انگلینڈ کی ایک سرد شام تھی‘پارک میںایک…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے (دوسرا حصہ)

بلوچستان کے موجودہ حالات سمجھنے کے لیے ہمیں 1971ء…

بلوچستان میں کیا ہو رہا ہے؟ (پہلا حصہ)

قیام پاکستان کے وقت بلوچستان پانچ آزاد ریاستوں…

اچھی زندگی

’’چلیں آپ بیڈ پر لیٹ جائیں‘ انجیکشن کا وقت ہو…

سنبھلنے کے علاوہ

’’میں خانہ کعبہ کے سامنے کھڑا تھا اور وہ مجھے…

ہم سیاحت کیسے بڑھا سکتے ہیں؟

میرے پاس چند دن قبل ازبکستان کے سفیر اپنے سٹاف…