پیر‬‮ ، 06 اکتوبر‬‮ 2025 

بس چند سال اور پھر دنیا میں کیا کام ہونے والا ہے ؟ عالمی ماہرین کی رپورٹ نے ہلچل مچا دی

datetime 14  جولائی  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

برلن(این این آئی)عالمی ماہرین نے امکان ظاہر کیا ہے کہ 2050 تک دنیا کی آبادی 10 ارب کے آس پاس پہنچ جائے گی لیکن زرعی زمین سے اناج پیدا کرنے کا عمل روایتی ہونے کی وجہ سے اناج کی کمی کا خدشہ ہے جو بھوک پھیلنے کا سبب ہوگا۔

جرمن نشریاتی ادارے کے مطابق ماہرین نے کہاکہ آبادی میں افزائش کا عمل مسلسل جاری ہے لیکن زمین کا رقبہ اتنا ہی ہے اورشہروں کے پھیلاو کے باعث زیر کاشت رقبہ کم ہورہا ہے۔اس وقت بھوک کے پھیلنے کی کیفیت یہ ہے کہ ہر9 میں سے ایک شخص خوراک سے محروم ہے۔ اناج میں کمی کی ایک وجہ زمین کی زرخیزی میں کمی بھی بتائی جاتی ہے۔اس صورتحال پر سماجی ماہرین کا کہنا تھا کہ آبادی میں اضافے کا عمل روکنا ناممکن ہے۔ 2030 میں دنیا کی آبادی آٹھ ارب ساٹھ کروڑ کے لگ بھگ ہو جائے گی جبکہ 2050 میں یہ آبادی دس ارب کے قریب پہنچنے کا امکان ہے اور آبادی اسی رفتار سے بڑھتی رہی تو 83 برس بعد زمین پر11 ارب سے زائد نفوس بستے ہوں گے۔سماجی ماہرین کا خیال ہے کہ زمین پر پیدا ہونے والے اناج سے خوراک کم نہیں ہوئی ہے لیکن اصل مسئلہ اس کی ترسیل کے نظام کو بہتر بنانا ہے۔ماہرین کے مطابق خوراک کھانے سے زیادہ ضائع کی جاتی ہے اور یہی بھوک میں افزائش کی بنیاد ہے۔ اس عمل میں ضروری ہے کہ خوراک کے ضائع ہونے کے سلسلے کو کسی طرح روکا جائے اور اگر ایسا ہو جاتا ہے تو بھوک کا نشان مٹانا آسان ہو گا۔زرعی سائنسدانوں کا کہنا تھا کہ ماحولیاتی تبدیلیوں سے زمین بردگی کا عمل جاری ہے اور کئی زرعی علاقے اب کاشت کے قابل نہیں رہے۔

اس کی ایک بنیادی وجہ زیرزمین پانی کی کمیابی اور نمکیات میں اضافہ بھی ہے۔زرعی سائنسدانوں کا خیال ہے کہ مسلسل کاشت سے زمین کی زرخیزی بتدریج کم ہوتی جا رہی ہے۔ اس وقت زمین سے فی نفوس 4 ہزار کیلوریز پیدا کی جا رہی ہیں اور یہ ہر انسان کی ضرورت سے دو گنا ہے، اگر اقوامِ عالم کوئی استعمال کا بہتر نظام واضح کرنے میں کامیاب ہو جائیں تو کم از کم موجودہ آبادی کے لیے خوراک کی فراہمی کوئی مسئلہ نہیں رہے گی۔

موضوعات:



کالم



’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘


’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…