اسلام اآباد(خصوصی رپورٹ)چند دن پہلے امریکی ریاست مونٹانا میں 5.6شدت کا زلزلہ آیا جو گزشتہ 34سال کے دوران اس علاقے میں آنیوالاسب سے شدید زلزلہ تھا۔ اس زلزلے کے بعد ارضیاتی ماہرین نے امریکہ کی تباہی کی ایسی پیش گوئی کر دی ہے کہ امریکیوں کی نیندیں اڑ گئی ہیں۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ”اس زلزلے کا مرکز ییلوسٹون پارک کے آتش فشاں پہاڑ سے صرف 240میل دور تھا۔ اس کے جھٹکے آتش فشاں تک بھی پہنچے ہیں۔ ابھی تک تو یہ آتش فشاں سو رہا تھا
اور اس کے پھٹنے کے امکانات بہت کم تھے لیکن اب اس کے پھٹنے کے امکانات بہت بڑھ گئے ہیں۔ماہرین کہتے ہیں اگر یہ پھٹ گیا تو اس سے اس قدر لاوا اور راکھ نکلے گی کہ 1600کلومیٹر تک کے علاقے میں لاوے کی 10فٹ بلند تہہ بن جائے گی اورشہر اس کے نیچے دفن ہو جائیں گے۔ اس سے آنے والی ممکنہ تباہی کا اندازہ اس سے لگایا جا سکتا ہے کہ اس کے پھٹنے کی ابتداءمیں ہی 90ہزار افراد لقمہ اجل بن جائیں گے۔ تاہم اس سے آنے والی تباہی کہیں زیادہ علاقے پر محیط ہو گی اور لگ بھگ پورا امریکہ نیست و نابود ہو جائے گا۔