ماسکو (آئی این پی )قطر ی وزیر خارجہ محمد بن عبدالرحمان آل ثانی نے کہا ہے کہ ان کا ملک ایران کے ساتھ مثبت تعلقات چاہتا ہے۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق انھوں نے یہ بات ماسکو میں روسی ہم منصب سرگئی لاروف سے ہفتے کے روز ملاقات کے بعد مشترکہ نیوز کانفرنس میں کہی ہے۔ اس موقع پر سرگئی لاروف نے کہا کہ روس کو قطر اور عرب ممالک کے درمیان تعلقات کے انقطاع پر تشویش لاحق ہے۔
انھوں نے بحران کے حل کے لیے بات چیت کی ضرورت پر زوردیتے ہوئے کہا کہ اگر متعلقہ ممالک چاہیں تو روس اس سفارتی تنازع کو طے کرانے کوتیار ہے۔دریں اثنا روسی صدر ولادی میر پوتین نے امیر قطر شیخ تمیم بن حمد آل ثانی کے ساتھ ٹیلی فون پر گفتگو میں کہا ہے کہ ماسکو بحران کو سفارتی ذرائع اور بات چیت کے ذریعے حل کرنے کا زبردست حامی ہے۔واضح رہے کہ قطر کی خطے میں جارحانہ پالیسیوں کے ردعمل میں سعودی عرب ، مصر ، متحدہ عرب امارات اور بحرین نے گذشتہ سوموار کے روز بیک وقت اورمشترکہ طور پر اس خلیجی ریاست کے ساتھ سفارتی ،تجارتی اور سیاسی تعلقات توڑلیے تھے۔انھوں نے قطر کے ساتھ ٹرانسپورٹ کے تمام روابط بھی بند کردیے ہیں اور ایک طرح سے انھوں نے اپنے طور پر اس کی زمینی ، سمندری اور فضائی ناکا بندی کردی ہے۔جبکہ ترکی قطرکے دفاع کےلئے اپنی فوج بھیجے گا،قطرمیں ترک افواج بھیجنے کی تصدیق ترکی کے صدرطیب اردوان نے کردی اورکہاکہ ترک فوج ناصرف قطرکادفاع کرے گی بلکہ قطری نوجوانوں کوفوجی تربیت بھی دی جائے گی ۔گزشتہ روزمیڈیارپورٹس کے مطابق ترکی کے ایوان صدرکے ترجما ن نے بتایاکہ صدر رجب طیب اردگان نے قطر میں ترک افواج بھیجنے اور قطری نوجوانوں کی تربیت کے دو معا ہدوں کی توثیق کردی کردی ہے اورقطرمیں ترک افواج بھیجنے کا
مقصد قطری مسلح افواج کو بہتر بنانا اور فوجی تعاون میں اضافہ کر نا ہے اور اس حوالے سے قطرکے دارلحکومت میں رواں سال اپریل میں معاہدے پر دستخط ہو ئے تھے۔