زنتان(مانیٹرنگ ڈیسک)لیبیا کے سابق حکمران کرنل معمر قذافی کے بیٹے سیف الاسلام قذافی کو چھ سال بعد رہا کر دیا گیا ہے۔ جس کے بعد وہ زنتان شہر سے مشرقی لیبیا کی جانب روانہ ہوگئے ہیں۔عرب خبررساں ادارے کے مطابق سیف الاسلام زنتان شہر میں قائم جیل سے رہائی کے بعد مشرقی لیبیا روانہ ہوگئے ہیں۔ذرائع کاکہنا ہے کہ حکومت کی اجازت اور عدالت کے حکم پر سیف الاسلام کو رہا کیا گیا ہے۔
اب انہیں البیضاء شہر میں اپنے اقارب کے ساتھ رہنے کی اجازت دی گئی ہے۔ توقع ہے کہ سیف الاسلام قذافی جلد ہی مناسب موقع دیکھتے ہوئے اپنے حامیوں سے خطاب بھی کریں گے۔البیضا شہر کے قبائلی عمائدین نے رہائی کے بعد سیف الاسلام کی میزبانی کی پیش کش کی تھی۔اس سے قبل قبائل کی نمائندہ حکمائ کونسل نے معمر قذافی کی بیوہ اور سیف الاسلام کی والدہ صفیہ فرکاش کو بھی میزبانی کی پیش کش کی تھی تاہم انہوں نے یہ پیش کش مسترد کرتے ہوئے اپنے بیٹے کے ہمراہ بیرون ملک رہنے کا فیصلہ کیا تھا۔خیال رہے کہ سیف الاسلام کو 2011ء میں زنتان جیل میں ڈالا گیا تھا۔ حال ہی میں پارلیمنٹ کی جانب سے عام معافی کے اعلان کے بعد سیف الاسلام کو بھی رہا کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔ماہرین کا کہنا ہے کہ سیف اسلام قذافی کی رہائی سے ملک میں عدم استحکام بڑھ سکتا ہے۔واضح رہے کہ کہ سیف اسلام قذافی گذشتہ چھ سالوں سے زنتان نامی دیہی علاقے میں ابو بکر الصدیق بٹالین نامی ایک ملیشیا فورس کی قید میں تھے۔ابو بکر الصدیق بٹالین کا کہنا ہے کہ سیف الاسلام قذافی کو جمعے کو رہا کر دیا گیا تھا تاہم انھیں عوام کے سامنے پیش نہیں کیا گیا۔ابو بکر الصدیق بٹالین کا کہنا ہے کہ انھوں نے یہ اقدام ملک میں ’عبوری حکومت‘ کی درخواست پر اٹھایا ہے۔ملک کے مشرقی علاقے میں موجود اس حکومت نے پہلے ہی سیف الاسلام کو معافی دے دی تھی