دوحہ(این این آئی) بین الاقوامی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں قطری ریال کی قدر میں کمی کا سلسلہ جاری ہے۔ سال بھر کی مدت کے مستقبل کے سودوں میں سامنے آنے والی سطح گزشتہ کئی برسوں کے دوران نچلی ترین سطح ہے۔ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے تعلقات منقطع کر لینے کے بعد سفارتی بحران میں شدت آنے کے سبب سرمایہ کاری کی منتقلی کا اندیشہ ہے۔
میڈیارپورٹس کے مطابق ایک سال کی مدت کے مستقبل کے سودوں کی سطح 630 پوائنٹس کی بلند سطح پر چلی گئی تھی جو کہ تیل اور گیس کی قیمتوں میں مندی کے سبب خلیجی معیشتوں سے متعلق تشویش کے باعث.. دسمبر 2015 کے بعد ریکارڈ کی جانے والی بلند ترین سطح تھی۔قطر کے پانچ سالہ کریڈٹ ڈیفالٹ کا تبادلہ جمعرات کی شام 90.1 سے 93.6 پوائنٹس تک بڑھ گیا تھا۔ اس تبادلے کے سودوں کو قطر کے ریاستی طور پر دیوالیہ ہونے کے خطرے سے بچاؤ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔دوحہ میں مرکزی بینک نے ڈالر کے مقابل 3.64 قطری ریال کا بھاؤ رکھا ہوا ہے اور اس سطح کے نزدیک محدود کمی بیشی کی اجازت ہے۔سعودی سرکاری مالیاتی ادارے ساما اور اماراتی مرکزی بینک نے مملکت کے بینکوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ قطر کے بینکوں کے ساتھ قطری ریال میں لین دین نہ کریں۔یہ صورت حال موڈیز ایجنسی کی جانب سے قطر کی کریڈٹ ریٹنگAA3 سے کم کر کے AA2 کیے جانے کے چند روز بعد سامنے آئی ہے۔