ریاض(مانیٹرنگ ڈیسک) سعودی عرب، امارات، بحرین اور مصر نے مشترکہ اعلامیہ جاری کرکے 59افراد اور12اداروں کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کرنے کا اعلان کیا ہے۔ سعودی خبر رساں ایجنسی میں جاری ہونے والی تفصیلات کے مطابق دہشت گردوں کی فہرست میں معروف عالم دین یوسف القرضاوی کا نام بھی شامل ہے۔ اعلامیہ میں کہا گیا کہ سعودی عرب، مصر،
امارات اور بحرین اعلان کیا ہے کہ وہ دہشت گردی اور اس کی مدد کرنے والوں کے خلاف جد وجہد جاری رکھتے ہوئے منحرف فکر اور اسے پھیلانے والے ذرائع کی بھی بیخ کنی کرتے ہیں۔ معاشرے کو دہشت کے ناسور سے پاک کرنے کے لئے وہ مشترکہ کوششیں جاری رکھیں گے۔ دوحہ حکومت کی طرف سے معاہدوں کی مسلسل پامالی کی ایک صورت یہ بھی ہے کہ قطر خطے کے ممالک کے امن واستحکام کو نقصان پہنچانے والے افراد اور اداروں کو پناہ نہیں دے گا مگر قطر اس معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی کرہاہے ۔ علاوہ ازیں 2013ءمیں ریاض میں ہونے والے معاہدے اور اس کے عملدرآمد نکات کو توڑ رہا ہے۔ اس کے ساتھ وہ 2014ءمیں ہونے والے ضمنی معاہدے کی بھی خلاف ورزی کر رہاہے۔ان تمام خلاف ورزیوں کے باعث اعلامیہ جاری کرنے والے چاروں ممالک کی قومی سلامتی کو خطرات لاحق ہوگئے ہیں۔ قطر میں پناہ لینے والے ادارے جو قطر کی مالی مدد سے بھی کام کر رہے ہیں خطے کے امن واستحکام کے لئے خطرہ بن چکے ہیں۔ اس صورتحال کے پیش نظر چاروں ممالک نے متفقہ فیصلہ کیا ہے کہ وہ 59افراد اور12اداروں کو دہشت گرد قرار دیتے ہوئے انہیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا جاتا ہے ۔ یہ فہرست بعد ازاں اپ ڈیٹ بھی کی جائے گی۔ 59افراد اور12ادارے جنہیں دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے
ان کا قطر سے نہ صرف تعلق ہے بلکہ وہ قطر کے تخریبی ایجنڈے کے لئے کام کر رہے ہیں۔اس سے اندازہ ہوتا ہے کہ قطر دوہری پالیسی پر عمل کر رہا ہے۔ ایک طرف وہ دہشت گردی کے خلاف جنگ کادعوی کرتا ہے تو دوسری طرف دہشت گرد تنظیموں کی مدد کر تاہے۔ مشترکہ اعلامیہ میں کہا گیا کہ چاروں ممالک خطے کے امن واستحکام کے لئے اور دہشت گردی کے انسداد کے لئے کوششیں جاری رکھنے کا یقین دلاتے ہیں نیز دہشت گرد افراد اور اداروں کے خلاف کارروائی کرنے میں کسی قسم کی مداہنت نہیں کریں گے۔
مشترکہ اعلامیہ میں جن 59افراد اور12اداروں کو شامل کیا گیا ہے اس کی تفصیل درج ذیل ہے نامزد شخصیات کی فہرست قطری 19. یوسف عبدالله القرضاوی – مصری 20. محمد جاسم السلیطی – قطری 21. علی بن عبدالله السویدی – قطری 22. هاشم صالح عبدالله العوضی – قطری 23. علی محمد محمد الصلابی – لیبی 24. عبدالحكیم بلحاج – لیبی 25. المهدی حاراتی – لیبی 26. اسماعیل محمد محمد الصلابی – لیبی 27. الصادق عبدالرحمن علی الغریانی – لیبی 28. حمد عبدالله الفطیس المری – قطری
29. محمد أحمد شوقی الاسلامبولی – مصری 30. طارق عبدالموجود ابراهیم الزمر – مصری 31. محمد عبدالمقصود محمد عفیفی – مصری 32. محمد الصغیر عبدالرحیم محمد – مصری 33. وجدی عبدالحمید محمد غنیم – مصری 34. حسن أحمد حسن محمد الدقی الهوتی – اماراتی 35. حاكم عبیسان الحمیدی المطیری – سعودی/كویتی 36. عبدالله محمد سلیمان المحیسنی – سعودی 37. حامد عبدالله احمد العلی – كویتی 38. ایمن احمد عبدالغنی حسنین – مصری 39. عاصم عبدالماجد محمد ماضی – مصری
40. یحیى عقیل سالمان عقیل – مصری 41. محمد حمادة السید ابراهیم – مصری 42. عبدالرحمن محمد شكری عبدالرحمن – مصری 43. حسین محمد رضا ابراهیم یوسف – مصری 44. احمد عبدالحافظ محمود عبدالهدى – مصری 45. مسلم فؤاد طرفان – مصری 46. ایمن محمود صادق رفعت – مصری 47. محمد سعد عبدالنعیم أحمد – مصری 48. محمد سعد عبدالمطلب عبده الرازقی – مصری 49. احمد فؤاد أحمد جاد بلتاجی – مصری 50. احمد رجب رجب سلیمان – مصری 51. كریم محمد محمد عبدالعزیز – مصری
52. علی زكی محمد علی – مصری 53. ناجی إبراهیم العزولی – مصری 54. شحاتة فتحی حافظ محمد سلیمان – مصری 55. محمد محرم فهمی أبو زید – مصری 56. عمرو عبدالناصر عبدالحق عبدالباری – مصری 57. علی حسن إبراهیم عبدالظاهر – مصری 58. مرتضى مجید السندی – بحرینی 599. احمد الحسن الدعسكی – بحرینی ادارے 1. مركز قطر للعمل التطوعی – قطر 2. شركة دوحة ایپل ( فنی سپورٹٹ فراہم کرنے والی انٹرنیٹ کمپنی) – قطر 3. قطر الخیریة – قطر 4. مؤسسة الشیخ عید آل ثانی الخیریة – قطر5. مؤسسة الشیخ ثانی بن عبدالله للخدمات الإنسانیة – قطر 6. سرایا الدفاع عن بنغازی – لیبیا 7. سرایا الأشتر – البحرین 8. 14 فروری الائنس – البحرین 9. سرایا المقاومة – البحرین 10. حزب الله البحرینی – البحرین 11. سرایا المختار – البحرین 12. حركة احرار البحرین – البحرین