کابل(آئی این پی) افغانستان کے مشرقی صوبے ننگرہار کے دارالحکومت جلال آباد میں سرکاری ٹی وی اسٹیشن پرداعش کے حملے میں 2پولیس افسروں اور ٹی وی کے 4ملازمین سمیت 10افراد ہلاک اور 18زخمی ہوگئے،2خودکش حملہ آوروں نے خودکو اڑالیا جبکہ 2جوابی کاروائی میں مارے گئے ،داعش نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی ۔ دھماکہ کرنے کے بعد حملہ آوراندر گھس گئے اور فائرنگ کردی ۔
بدھ کو افغان میڈیا کے مطابق مشرقی صوبہ ننگرہار کے شہر جلال آباد میں دہشتگردوں نے سرکاری ریڈیو ٹی وی اسٹیشن ’’آر ٹی اے‘‘پر حملہ کردیا دھماکہ کرنے کے بعد حملہ آوراندر گھس گئے اور فائرنگ کردی ۔واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے ٹی وی اسٹیشن اور اس سے متصل علاقے کو گھیرے میں لے کر آپریشن شروع کردیا جبکہ امدادی ٹیموں نے زخمیوں کو ایمبیولینسوں کے ذریعے ہسپتال منتقل کیا جہاں انھیں طبی امداد دی جا رہی ہے۔افغان حکومت کے ترجمان کا کہنا ہے کہ 2خودکش حملہ آوروں سمیت4 دہشت گرد ٹی وی اسٹیشن کی عمارت میں داخل ہوئے اور اندھا دھند فائرنگ شروع کردی جب کہ سیکیورٹی فورسز سے مقابلے کے دوران 2 دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ ٹی وی اسٹیشن کے سربراہ سمیت کم از 12 ملازمین کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا ۔صوبائی ہسپتال کے ترجمان انعام اللہ میاں خیل نے بتایا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں ٹی وی کے 4ملازمین اور 2پولیس افسران بھی شامل ہیں جبکہ 18افراد زخمی ہوئے ہیں۔وزارت داخلہ کے ترجمان نجیب دانش کا کہنا ہے کہ جوابی کاروائی میں 4حملہ آوروں کو مارگرایا گیا۔سرکاری ٹی وی کی عمارت کے قریب گورنر کمپاؤنڈ اور ایک پولیس اسٹیشن بھی واقع ہے ۔ دوسری جانب حملے کی ذمہ داری داعش نے قبول کرلی ہے۔ ننگرہار میں شدت پسند تنظیم داعش سرگرم ہے اور جلال آباد اس کا دارالحکومت ہے جہاں یہ ٹی وی اسٹیشن واقع ہے۔