نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی تھینک ٹینک نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان 2025ء تک دنیا کی پانچویں بڑی ایٹمی طاقت بن جائے گا۔ امریکی تھنک ٹینک کی طرف سے ”پاکستانی نیوکلیئر فورسز 2015ء “ کے نام سے جاری رپورٹ میں نیوکلیئر ہتھیاروں کے امریکی ماہرین کہا ہے کہ پاکستان میں ایٹمی مواد لے جانے کی صلاحیت کے حامل 6 اقسام کے بیلسٹک میزائل پہلے ہی موجود ہیں۔
شارٹ رینج شاہین 1A اور درمیانی درجے تک مار کرنے والا شاہین تھری میزائل تیاری کے مراحل میں ہیں۔ اس کے علاوہ پاکستان دو نئے کروز میزائل بھی تیار کر رہا ہے جن میں حتف VII گراؤنڈ لانچڈ بابر، حتف VIII ائیر لانچ راد شامل ہیں۔ پاکستان ابتدائی طور پر کچھ ایسے ایٹمی ہتھیار بھی تیار کر رہا ہے جن کو آبدوز پر نصب کیا جا سکے گا۔رپورٹ میں ماہرین نے دعویٰ کیا گیا ہے کہ 2025ء تک پاکستان وار ہیڈز کی تعداد 113 سے بڑھ کر 250 تک ہو جائے گی جس کے بعد امریکا، روس، چین اور فرانس کے بعد پاکستان دنیا کی پانچویں بڑی جوہری طاقت بن جائے گا۔ امریکی ماہرین نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان کے ایٹمی اثاثے محفوظ اور سیکیورٹی نظام بھی فعال ہے جبکہ اس کے مقابلے میں بھارت کا سیکیورٹی نظام پاکستان سے بہتر نہیں ہے۔واضح رہے کہ گزشتہ روز سیکرٹری خارجہ اعزاز چودھری نے واشنگٹن میں بریفنگ کے دوران کہا تھا کہ بھارت کی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لئے پاکستان نے محدود اثرات والے جوہری ہتھیار تیار کر لئے ہیں۔ انہوں نے کہا تھا کہ ہمارا جوہری پروگرام صرف ایک رخی ہے تا کہ بھارت کو جارحیت سے قبل ہی روکا جائے۔ اس کا مقصد جنگ کو شروع کرنا نہیں بلکہ اپنا تحفظ کرنا ہے۔امریکی ماہرین نے پاکستان کی دفاع صلاحیت کو تسلیم کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے نیوکلیئر ہتھیاروں کا سیکیورٹی سسٹم بھارت کی نسبت زیادہ فعال ہے۔ پاکستان 2025ء تک دنیا کی پانچویں بڑی ایٹمی قوت بن جائیگا۔