دی ہیگ(آئی این پی) بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملہ پر عالمی عدالت انصاف میں صفائیاں پیش کرتے کرتے بھارتی وکیل کے پسینے چھوٹ گئے، عالمی عدالت میں بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات کی بھرمار کر دی گئی۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملہ پر عالمی عدالت انصاف میں صفائیاں پیش بھارتی وکیل کے پسینے چھوٹ گئے اور ہاتھ پاؤں پھول گئے،
وہ ٹشو سے بار باراپنا پسینہ صاف کرتے رہے ۔ پاکستانی وکیل نے مطالبہ کیا کہ عالمی عدالت بھارتی درخواست کو مسترد کرے۔پاکستان کے خلاف سازش، دہشت گردی اور معصوم شہریوں کو خون میں نہلانے کا اعتراف کرنے والے را کے جاسوس کلبھوش کی سزائے موت پر عالمی عدالت انصاف میں سماعت ہوئی ۔بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو کے معاملہ پر عالمی عدالت میں پاکستانی وکیل بیرسٹر خاورقریشی نے پاکستان کا موقف پیش کرتے ہوئے کہا کہ ہمسایوں سے پرامن تعلقات چاہتے ہیں، پاکستان اپنی آزادی کی قدر کرتا ہے،ویاناکنونشن کے تحت عالمی عدالت انصاف کا دائرہ کار محدود ہے۔خاورقریشی نے کہا کہ کلبھوشن قونصلر رسائی کاحق نہیں رکھتا، کلبھوشن یادیو کا معاملہ ہنگامی نوعیت کا نہیں،بھارت اپنے دلائل میں غلط بیانی اور تضاد سے کام لے رہا ہے، کلبھوشن کا کیس عالمی عدالت میں نہیں چلایا جاسکتا، دیے گئے بھارتی درخواست میں بہت سی خامیاں موجود ہیں۔پاکستانی حکام کا کہنا تھا کہ شواہد بھارت نیعدالت میں پیش نہیں کیے، دہشت گرد کو سزا دینے تمام ممالک کی ذمہ داری ہے،عوام، سرزمین کی حفاظت کیلئے تمام ذرائع استعمال کرینگے، بھارتی اپیل کا مقصد اسٹے آرڈر حاصل کرنا ہے۔بیرسٹر خاورقریشی کا کہنا تھا کہ کلبھوشن جعلی پاسپورٹ سے ایران سے پاکستان آیا تھا، کیا بھارت نے عالمی ادارہ انصاف کو بتایا کلبھوشن کون ہے؟،
بھارت نے کلبھوشن کے بے گناہ ہونے کا کوئی ثبوت نہیں دیا، بھارت نے رجوع کرکیعالمی ادارہ انصاف کا وقت ضائع کیا۔اس سے پہلے بھارتی وکیل نے اپنے دلائل مکمل کرلیے، صفائیاں پیش کرتے کرتے بھارتی وکیل کے پسینے چھوٹ گئے تھے عالمی عدالت میں بھارت کی جانب سے بے بنیاد الزامات کی بھرمار کر دی گئی۔ عدالت میں دونوں فریقین کے دلائل مکمل ہوگئے فیصلہ جلد سنایا جائے گا۔