تہران(مانیٹرنگ ڈیسک)ایران کی ایک انقلاب عدالت نے 35 سالہ ایک شادی شدہ خاتون کو مردے نہلانے کے کام میں ایک غیر مرد کے ساتھ ناجائز تعلقات استوار کرنے کے الزام میں دو سال قید اور 74 کوڑوں کی سزا سنائی ہے۔ اسی کیس میں نامزد مرد ملزم کو بھی قید اور 99 کوڑے مارنے کا حکم دیا گیا ہے۔العربیہ ڈاٹ نیٹ کے مطابق حکومت کے مقرب اخبار ’ایران‘ نے اپنی رپورٹ میں اس عجیب کیس کا تفصیلی احوال بیان کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ تہران کی ایک عدالت نے مسز میناء کو مردے نہلانے اور اپنے دوست مرد کے ساتھ غیرقانونی مراسم رکھنے کے جرم میں قید اور جرمانہ کی سزا سنائی ہے۔اخباری رپورٹ میں دعویٰ کیا گیاہے کہ میناءکو تین ماہ قبل اس کے شوہر کی طرف سے دی گئی درخواست پر حراست میں لیا گیا تھا۔ شوہر نے عدالت میں دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ اس کی اہلیہ مردے نہلاتی اور ایک غیر مرد کے ساتھ غیرقانونی تعلقات استوار کیے ہوئے ہے۔ایرانی پولیس نے واقعے کی چھان بین کے بعد خاتون اور اس کے ساتھی کو قصور وار قرار دے کر اس کے ثبوت عدالت میں جمع کرائے ہیں۔عدالت نے مرد ملزم کو قید، 99 کوڑے مارنے اور رہائی کے بعد کسی دور درازعلاقے میں بھیجنے کا حکم دیا ہے۔سوشل میڈیا پر ایرانی عدالت کی طرف سے سنائی گئی سزا پر بحث جاری ہے اور سماجی کارکنوں نے اسے ایرانی تاریخ کا عجیب وغریب کیس قرار دیا ہے۔ ایران میں ’زنا‘ کے جرم کی سزا رجم، پھانسی یا طویل قید ہے۔ تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ قید کی سزا کے ساتھ ساتھ کوڑے مارنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔ سماجی کارکنوں نے اسے ایرانی تاریخ کا عجیب وغریب کیس قرار دیا ہے۔ ایران میں ’زنا‘ کے جرم کی سزا رجم، پھانسی یا طویل قید ہے۔ تاہم یہ پہلا موقع ہے کہ قید کی سزا کے ساتھ ساتھ کوڑے مارنے کا بھی حکم دیا گیا ہے۔