دی ہیگ(مانیٹرنگ ڈیسک) بھارت نے اپنی بدنام زمانہ ایجنسی ’’را‘‘کے ایجنٹ کلبھوشن یادیوکوپاکستان کی طرف سے پھانسی کی سزاسنائے جانے پربین الاقوامی عدالت ا نصاف سے رابطہ کیاجس کی سماعت پیرکے روز شروع ہوئی ،عالمی عدالت انصاف میں پہلے بھارتی وکلانے کلبھوشن کومعصوم ثابت کرنے کےلئے دلائل پیش کئے جس کے جواب میں پاکستان نے اپنے دلائل دیئے اورعدالت کوبتایاگیاکہ کلبھوشن یادیوایک دہشتگرد ہے
اورویاناکنونشن کے تحت بین الاقوامی عدالت اس مقدمے کی سماعت کااختیارنہیں رکھتی ہے اورپاکستان نے عالمی عدالت انصاف کے دائرہ کارکوچیلنج کردیاہے ۔ پاکستان نے دو ٹوک اور ٹھوس موقف اپناتے ہوئے کہاکہ عوام اور سرزمین کی حفاظت کیلئے تمام قانونی ذرائع استعمال کریں گے۔ کلبھوشن سنگھ یادیو پاکستان میں دہشتگردی کے ذریعے معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کا اعتراف کر چکا ہے جس کے اعترافی بیان کو سب کے سامنے پیش کیا۔ کلبھوشن یادیو کی سرگرمیوں کے حوالے سے ٹھوس شواہد پیش کیے گئے۔ کلبھوشن ایران سے پاکستان آیا اور اسے پاکستانی صوبے بلوچستان سے گرفتار کیا گیا۔ بھارت اپنے دلائل میں غلط بیانی سے کام لے رہا ہے۔پاکستان کے وکلانے اپنے دلائل میں کہاکہ کلبھوشن کا معاملہ ہنگامی نوعیت کا نہیں ہے۔ بھارتی درخواست میں خامیاں ہیں لہذاعدالت بھارت کی اس درخواست کومستردکرے ۔پاکستان نے کلبھوشن یادیو کو پھانسی کی سزا قانون کے مطابق سنائی ہے۔انہوں نے عدالت کو بتایا کہ بھارتی حکام نے جاسوس کلبھوشن سنگھ یادیو تک قونصلر رسائی مانگی تھی تاہم یہ اجازت نہیں دی جا سکتی کیونکہ بھارت جاسوس تک قونصلر رسائی کا حق نہیں رکھتا۔اس سے قبل بھارت کے وکلانے عدالت میں اپنے دلائل دیئے ۔بھارتی وکیل شیطانی بیٹے کو بچانے کیلئے تمام حدیں کراس کر گئے، بھارتی جاسوس کلبھوشن یادیو سے متعلق
بھارتی درخواست پر عالمی عدالت انصاف میں سماعت شروع ہو گئی جس میں بھارتی وکلا نے بھارت کے شیطانی بیٹے کو بچانے کیلئے پاکستان کے خلاف شدید ہرزہ سرائی کی ہے۔دونوں طرف کے دلائل سننے کے بعد عدالت نے فیصلہ محفوظ کرلیاجبکہ بھارتی میڈیانے کہاہے کہ بھارت کی طرف سے کلبھوشن کامعاملہ عالمی عدالت انصاف میں لے جاناایک سنگین غلطی ہے کیونکہ اس عدالت کویہ مقدمہ سننے کااختیارہی نہیں ہے ۔معروف بھارتی خباردی ہندئوکے مطابق بھارت نے عالمی عدالت سے کلبھوشن کے معاملے میں رابطہ کرکے وقت ضائع کیاہے اس کاکوئی فائدہ نہیں ہوگا۔