واشنگٹن (آئی این پی)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹرٹے کو واشنگٹن آنے کی دعوت دیدی تاکہ شمالی کوریا کی طرف سے خطرے کو درپیش خطرے سمیت مختلف امور پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا جا سکے۔امریکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے فلپائن کے صدر روڈریگو ڈوٹرٹے کو واشنگٹن آنے کی دعوت دی ہے تاکہ شمالی کوریا کی طرف سے خطرے کو درپیش خطرے پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا جا سکے۔
دونوں نے ٹیلی فون پر بات کی جس کے بعد وائٹ ہاؤ س سے جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ دونوں راہنماں نے خطے کی سلامتی بشمول شمالی کوریا کی طرف سے لاحق خطرے اور جنوب مشرقی ایشیائی ممالک کی تنظیم(آسیان) کے تحفظات پر تبادلہ خیال کیا۔شمالی کوریا نے ہفتہ کو علی الصبح ایک بیلسٹک میزائل تجربہ کیا تھا جسے واشنگٹن اور سیول دنوں ہی نے ناکام قرار دیا لیکن اس کے باوجود اس تجربے کی عالمی سطح پر مذمت کی گئی۔ٹرمپ کی طرف سے ڈوٹرٹے کو دورے کی دعوت کسی حد تک حیران کن ہے۔ فلپائن کے صدر حالیہ مہینوں میں متعدد بار امریکہ سے متعلق ہتک آمیز بیانات دے چکے ہیں۔فلپائن کو منشیات سے پاک کرنے کی ان کی بھرپور مہم پر بھی کئی سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان کی اس مہم میں اب تک 2724 افراد مارے جا چکے ہیں۔لیکن انسانی حقوق کی موقر بین الاقوامی تنظیم ہیومن رائٹس واچ کے مطابق جون 2016 میں ڈوٹرٹے کے اقتدار میں آنے کے بعد سے پولیس اور نامعلوم مسلح افراد کی طرف سے تقریبا سات ہزار مشتبہ منشیات فروشوں اور نشے کے عادی افراد کو ہلاک کیا جا چکا ہے۔فلپائن کے ایک وکیل نے گزشتہ ہفتے ہی بین الاقوامی عدالت انصاف میں ایک درخواست دائر کی تھی جس میں ڈوٹرٹے پر اس مہم کے دوران قتل عام کا الزام عائد کیا گیا۔