لندن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکہ کے بعد برطانیہ نے بھی سعودی عرب سمیت متعدداسلامی ممالک پراپنے ملک میں آنے والی براہ راست پروازوں پر امریکہ کی طرح نئی پابندیاں لگادی ہیں ۔برطانوی میڈیارپورٹس کے مطابق برطانوی وزیراعظم کے دفتر کے ترجمان کے مطابق برطانوی حکومت نےسعودی عرب ،ترکی ،لبنان ،تیونس ،اردن اورمصرسے براہ راست برطانیہ آنے والی پروازوں کے مسافروں پرموبائل فونز کے ساتھ کوئی
اورالیکٹرانک آئٹم ساتھ نہ رکھنے کی پابندی لگادی ہے اوراس شرط کے تحت ہی ان مسلم ممالک کے باشندے براہ راست پروازو ں کے ذریعے برطانوی ائیرپورٹس تک سفرکرسکتے ہیں ۔انہوں سعودی عرب ،ترکی ،لبنان ،تیونس ،اردن اورمصرسے براہ راست برطانیہ آنے والی پروازوں کوبھی ہدایات جاری کردی ہیں کہ وہ مسافروں کوان شرائط کاپابندبنائیں تاکہ برطانیہ کی سیکیورٹی کوکوئی خطرہ درپیش نہ آئے اورساتھ ہی مسافروں کی حفاظت کےلئے یہ اقدامات کرنانہایت ہی ضروری ہیں ۔برطانوی وزیراعظم کے ترجمان نے مزیدکہاکہ سعودی عرب ،ترکی ،لبنان ،تیونس ،اردن اورمصرسے براہ راست برطانیہ آنے والی پروازوں کے مسافروں پر ‘ 16 سینٹی میٹر لمبے، 9.3 سینٹی میٹر چوڑے اور 1.5 سینٹی میٹر سے موٹے موبائل فونز، لیپ ٹاپس اور ٹیبلٹس کیبن تک لے جانے کی جازت نہیں دی جائے گی اورخلاف ورزی پرسخت سزابھی دی جائے گی جن میں ڈی پورٹ ہونابھی شامل ہے ۔ترجمان نے کہاکہ موبائل فونزکے علاوہ ایسی اشیاکارگوسامان میں رکھوانالازمی ہونگی۔ادھرمبصرین کاکہناہے کہ اس قسم کی پابندیوں سے مسافروں کاقیمتی سامان چوری ہونے کے خدشات زیادہ بڑھ گئے ہیں اوربرطانیہ کواس قسم کے واقعات کاسامنا2006میں بھی دیکھناپڑے تھے جب ایسی ہی پابندیاں عائدکی گئی تھیں ۔واضح رہے کہ اس سےقبل امریکہ بھی اس قسم کی پابندیاں عائد کرچکاہے ۔