پیر‬‮ ، 05 مئی‬‮‬‮ 2025 

اہم اسلامی ملک میں اجتماعی قبرسے4000 افراد کی لاشیں برآمد ،لرزہ خیز انکشافات

datetime 27  فروری‬‮  2017
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

بغداد(آئی این پی)عراق کے شہر موصل کے مضافاتی علاقے سے اجتماعی قبردریافت ہوئی ہے جس سے 4000 افراد کی لاشیں برآمد کرلی گئیں،دوسری جانب عراقی فوج نے موصل کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کیلئے داعش کے خلاف کاروائیوں میں تیزی پیدا کر دی جبکہ داعش کے چنگل سے فرار ہونے والے بچوں اور بڑی عمر کے مردوں کو کرد فوج نے یرغمال بنانا شروع کردیا ۔ ۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق موصل کے مضافاتی علاقے سے ایک اجتماعی قبر سے چار ہزار افراد کی لاشیں ملی ہیں ۔

عراقی فوج کی طرف سے قبضے میں لیے جانے والے اس علاقے میں موجود روزنامہ ٹیلی گراف کے صحافی کو عینی شاہدین نے بتایا ہے دہشت گرد 2014 میں ان افراد کو ویگنوں اور ٹرکوں سے دیگر علاقوں سے یہاں لائے تھے اور ان کی آنکھوں پر پٹیاں بندھی ہوئی تھیں ۔ اکثر لاشوں کو گولی مار کر ہلاک کیا گیا ہے ۔ صحافی کے مطابق داعش نے 10 جون 2014 کو موصل شہر پر قبضہ کیا تھا ۔ پولیس اور فوجیوں کو جنگی اسیر بنانے کے 6 ماہ بعد انھیں ہلاک کرنا شروع کر دیا تھا ۔ عراقی فوج نے پشمرگوں اور نینووا مجاہدین کیساتھ مل کر 17 اکتوبر کو موصل کو داعش کے قبضے سے چھڑانے کے لیے کاروائی کا آغاز کیا تھا ۔دوسری جانب عراقی فوج نے موصل کو دہشت گردوں سے پاک کرنے کے لیے داعش کے خلاف کاروائیوں میں تیزی پیدا کر دی ہے ۔ شہر موصل میں دہشت گرد تنظیم داعش کو نکالنے کے لیے جاری فوجی آپریشن کے نتیجے میں مقامی آبادی دہری مصیبت کا شکار ہے۔ اطلاعات کے مطابق موصل میں داعش کے چنگل سے فرار ہونے والے بچوں اور بڑی عمر کے مردوں کو کرد فوج نے یرغمال بنانا شروع کردیا ہے۔ انسانی حقوق کی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ موصل میں جاری لڑائی کے دوران بڑی تعداد میں شہری وہاں سے نقل مکانی پر مجبور ہوئے ہیں۔ ان میں بہت سے بچوں اور جوانوں کو کرد فورسز نے یرغمال بنا لیا ہے۔

یہ پہلا موقع نہیں جب عراق کے صوبہ کردستان کی فوج پر دوسرے شہروں سے آنے والے شہریوں کو گرفتار کرنے کا الزام سامنے آیا ہے۔ 2014 میں اربیل اور دوسرے شہروں میں قائم پانچ پناہ گزین کیمپوں سے 900 آئے نو سو بچوں اور مردوں کو حراست میں لے لیا گیا تھا۔کرد فورسز کے ہاں گرفتار کیے گئے شہریوں میں سے بعض کو 14 ماہ کے لیے پابند سلاسل کردیا جاتا ہے اور اس دوران انہیں اپنے لواحقین سے رابطے کی اجازت بھی نہیں دی جاتی۔

موضوعات:



کالم



شاید شرم آ جائے


ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…

22 اپریل 2025ء

پہلگام مقبوضہ کشمیر کے ضلع اننت ناگ کا چھوٹا…

27فروری 2019ء

یہ 14 فروری 2019ء کی بات ہے‘ مقبوضہ کشمیر کے ضلع…

قوم کو وژن چاہیے

بادشاہ کے پاس صرف تین اثاثے بچے تھے‘ چار حصوں…

پانی‘ پانی اور پانی

انگریز نے 1849ء میں پنجاب فتح کیا‘پنجاب اس وقت…

Rich Dad — Poor Dad

وہ پانچ بہن بھائی تھے‘ تین بھائی اور دو بہنیں‘…

ڈیتھ بیڈ

ٹام کی زندگی شان دار تھی‘ اللہ تعالیٰ نے اس کی…

اگر آپ بچیں گے تو

جیک برگ مین امریکی ریاست مشی گن سے تعلق رکھتے…

81فیصد

یہ دو تین سال پہلے کی بات ہے‘ میرے موبائل فون…

معافی اور توبہ

’’ اچھا تم بتائو اللہ تعالیٰ نے انسان کو سب سے…

یوٹیوبرز کے ہاتھوں یرغمالی پارٹی

عمران خان اور ریاست کے درمیان دوریاں ختم کرنے…