سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیر میں آزادی پسند تنظیموں کے اتحاد سے بوکھلاہٹ کی شکار بھارتی پولیس نے اس خدشے کا اظہار کیا ہے کہ علاقے میں حالات 2016 ء کی طرح کسی بھی وقت دھماکہ خیز صورتحال اختیار کرسکتے ہیں۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق پولیس کی طرف سے جنوری 2017ء میں بھارتی حکومت کو پیش کی گئی ایک خفیہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ آزادی پسند
قیادت کے اتحاد سے مقبوضہ علاقے میں پہلے سے غیر مستحکم صورتحال کے لیے مزید خطرہ پیدا ہوگیا ہے۔ رپورٹ کٹھ پتلی وزیر اعلیٰ محبوبہ مفتی، چیف سیکرٹری بی آرشرما اورامور داخلہ کے پرنسپل سیکرٹری راج کمار گوئل کو بھی پیش کی گئی ہے اور اس میں کہا گیا ہے کہ علاقے میں صورتحال معمول کے مطابق نہیں اور وادی کشمیرمیں عوامی مظاہروں میں مزید تیزی آئی ہے۔رپورٹ میں عوامی مظاہروں میں تیزی اور آزادی پسند تنظیموں کے اتحادکوسنگین خطرہ قراردیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آزادی پسندوں نے زمینی سطح پر سرگرم سیاست شروع کی ہے اور شہداء کے جنازوں میں بڑے پیمانے پر لوگوں کی شرکت اورشہید ہونے والے مجاہدین کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی اسی کا نتیجہ ہے تاہم پولیس کے انسپکٹر جنرل جاوید مجتبیٰ گیلانی نے ایسی کسی رپورٹ سے انکار کیا ہے جس میں کشمیر کی زمینی صورتحال کو دھماکہ خیز قراردیا گیا ہو۔