یروشلم (مانیٹرنگ ڈیسک) اسرائیل کی پارلیمانی کمیٹی نے اذان پر پابندی کا بل منظور کرلیا ہے ، بل کو حتمی منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔غیرملکی میڈیا کے مطابق گذشتہ بل میں ترمیم کرتے ہوئے سائرن کی آواز پر پابندی کو حذف کردیا گیا ہے، سائرن یہودیوں کوعبادت گاہ میں بلانے کے لئے استعمال کیا جاتا ہے، ترمیمی بل کو مؤذن بل کا نام دیا گیا ہے۔
بل منظوری کے لئے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائیگا جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نے اذان پرپابندی کی حمایت کی ہے۔یاد رہے کہ اس سے قبل بھی اذان پر پابندی کا بل پارلیمنٹ میں پیش کیا گیا تھا ،جس کے خلاف اذان دینے پر مسلمان رکن کو پارلیمنٹ سے نکال دیا گیا تھا۔اسرائیلی پارلیمنٹ کے رکن ابو عرار نے پارلیمنٹ کے اجلاس میں اذان دے کر اس پابندی کو مسترد کردیا تھا، جس کے بعد اذان پر پابندی کے مجوزہ بل پر ہونے والی ووٹنگ اسرائیلی پارلیمنٹ نے فی الحال ملتوی کردی تھی۔خیال رہے اسرائیلی پارلیمنٹ میں ’موذن بل‘ پیش کیا گیا تھا جس میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ اذان کے لیے لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سے عوام کو مشکلات پیش آتی ہیں لہذا اس کے استعمال پر پابندی عائد کی جائے۔